ذوق و غالب بھی نہیں |
فیض و جالب بھی نہیں |
اب قلم میں وہ شرر |
یا مطالب بھی نہیں |
وہ سخن جس کا یہاں |
کوئی طالب بھی نہیں |
جو کہے دل وہ لکھو |
سر پہ ثالب بھی نہیں |
کیوں کریں کوزہ گری |
جب وہ قالب بھی نہیں |
محمد اویس قرنی |
ذوق و غالب بھی نہیں |
فیض و جالب بھی نہیں |
اب قلم میں وہ شرر |
یا مطالب بھی نہیں |
وہ سخن جس کا یہاں |
کوئی طالب بھی نہیں |
جو کہے دل وہ لکھو |
سر پہ ثالب بھی نہیں |
کیوں کریں کوزہ گری |
جب وہ قالب بھی نہیں |
محمد اویس قرنی |
معلومات