"دیکھا کروں میں تجھ کو یہی چاہتا ہے دل"
تیرے بغیر میرا بھی کتنا لگا ہے دل
تیری جدائی کو بھی کئی سال ہوچکے
ہر پل ترے وصال کو ہی سوچتا ہے دل
کیسے بتاؤں میں غمِ ہجراں زبان سے
تیری کمی میں میرا یہ کتنا دکھا ہے دل
کمرے کے ایک کونے میں تو چپ چاپ بیٹھ کر
تیرے فراق میں ہی بہت رو رہا ہے دل
تجھ سے بچھڑ کے دل پہ قیامت گزر گئی
سانسیں تو چل رہی ہیں مگر رک چکا ہے دل
محمد اویس قرنی

0
11