| یونہی آ کر مرے دل کو تو نے ویران کیا |
| بتا تو اب کیا تیرا میں نے نقصان کیا |
| یادیں وابستہ ہیں تیری کہ رلاتی ہیں مجھے |
| کس لئے تم نے مجھے اتنا پریشان کیا |
| میں ترے عشق میں ،خود ہوش بھلا بیٹھا ہوں |
| میری حالت نے کبھی تم کو بھی حیران کیا |
| ہجر کے غم سے بھرا تم نے ہمیشہ یہ دل |
| خدا کے گھر کو فقط درد کا سامان کیا |
| اب بھی امید ہے شاید تُو پلٹ کر آئے |
| مرے اس خواب نے بھی مجھ کو پشیمان کیا |
| محمد اویس قرنی |
معلومات