تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
saleem jamal
@saleem786
17 ستمبر 2024
شعر
saleem jamal
@saleem786
وہ دعائے توبہ ہرگز کامل نہیں
آنسوؤں کا لہو جس میں شامل نہیں
وہ دُعائے توبہ ہرگز کامِل نہیں
0
14
12 ستمبر 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
گُلِ تسبیح کے بکھرے ہیں یوں دانے سارے
رفتہ رفتہ ہوئے گُم چہرے پُرانے سارے
یاد کے شہر میں اب بھی دلِ نادان مرا
کُو بہ کُو ڈھونڈتا ہے گُزرے زمانے سارے
ناز تھا جن کو کفِ چارہ گری پر یارو
ہیں کہاں دردِ دروں میں وہ سیانے سارے
گُل تسبیح کے بکھرے ہیں یوں دانے سارے
0
20
12 اگست 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
صاحبِ مقدُور اِتنا ہم پہ چِلاتا کیا ہے؟
سہمے سہمے زندہ لاشے ڈراتا کیا ہے؟
ہیں دشمن کھڑے شمشیریں لئے سر پہ ہمارے
اپنا ہو کے تیر اپنوں پہ تُو برساتا کیا ہے؟
جب مفتی و قاضی ہی ہوں شاہوں کے ہم نوا
پھر کُنجِ زنداں میں شور مچاتا کیا ہے؟
صاحبِ مقدُور اِتنا ہم پہ چِلاتا کیا ہے
1
20
31 جولائی 2024
قطعہ
saleem jamal
@saleem786
رگوں میں جو لہو اُبل رہا ہے
کچھ نہ کچھ آج دل کو پھر ہوا ہے
مطلبی ہے یہ دُنیا جب ساری
کسی سے کیا جمال پھر گِلہ ہے
رگوں میں جو لہو اُبل رہا ہے
0
29
22 جون 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
اندھے گونگے بہرے قاضی ہو گئے
رہنما باطل کے حامی ہو گئے
سر اُٹھایا جس نے بھی اپنا یہاں
شہرِ ظُلمت کے وہ باغی ہو گئے
توڑ کے رشوت کے لُقمے عمر بھر
آخرش حاجی نمازی ہو گئے
اندھے گونگے بہرے قاضی ہو گئے
0
27
28 مئی 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
لوگوں کی باتوں سے دل بُرا نہیں کرتے
اندیشوں کے سانپوں کی پروا نہیں کرتے
جن کی آنکھوں میں چمکتا ہو خورشیدِ منزل
مڑ کے قدموں کے نشاں وہ دیکھا نہیں کرتے
اندیشوں کے سانپوں کی پروا نہیں کرتے
0
24
16 مئی 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
میں کہہ گیا تھا تجھے اپنی رائیگانی میں
پِھسل ہی جاتی ہے اکثر زباں روانی میں
نگاہِ یار کے بس ایک زاویے کے سبب
اُجڑ گیا ہے مرا باغِ دل جوانی میں
لکھے گا جب کوئی افسانۂ جنوں یارو
مرا بھی نام کہیں آئے گا کہانی میں
میں کہہ گیا تھا تجھے اپنی رائیگانی میں
0
25
26 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
کس نے کہا ہے رنگ زمیں کی چمک کے دیکھ
اِک بار تُو بھی رازِ نہاں خود فلک کے دیکھ
کُھل ہی نہ جائے سب پہ کہیں تیرے دل کا راز
زخموں کو قہقہوں کی رداوُں سے ڈھک کے دیکھ
تُجھ کو بھی اپنے ساتھ کی دُنیا دکھائی دے
سر سے تُو کوہِ کبر کو اپنے جھٹک کے دیکھ
کس نے کہا ہے رنگ زمیں کی چمک کے دیکھ
0
28
24 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
کیا کیا ہے کھویا اور کیا ہے مِلا مجھے
اے قلبِ شکستہ یاد مت کچھ دِلا مجھے
سفر زندگی کا رائیگاں ہی گیا مرا
نہ ملا تُو اور نہ ہی ملا ہے خُدا مجھے
کیا کیا ہے کھویا اور کیا ہے ملا مجھے
0
20
22 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
ناداں نکلے ورنہ ملے تو تھے اشارے بہت
کہ محبت میں ہوتے ہیں بھاری خسارے بہت
یہ ترا ہی جنوں تھا جو غرق ہوا بحرِ الفت
ورنہ کشتیِ جاں کی نِگہ میں تھے کنارے بہت
اِک ہم ہی نہیں گرداشِ دوراں میں خاک بسر
اِس دنیا میں رنج و غم کے ہیں مارے بہت
ناداں نکلے ورنہ ملے تو تھے اشارے بہت
0
2
38
22 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
حُسن و شباب پہ تیرے زمانہ مرتا ہے
درشن کو شب بھر مہتاب ترستا ہے
ہے سر سبز وجود سے تیرے فصلِ شباب
سانسوں کی خوشبو سے گلشنِ دہر مہکتا ہے
گیسوؤں میں سے ٹپکتی بُوندوں کی رنجش میں
بادل لیل و نہار گرج کے برستا ہے
حُسن و جمال پہ تیرے زمانہ مرتا ہے
0
25
20 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
تیری دُنیا کے رنگ دیکھے ہیں
قلب لوگوں کے تنگ دیکھے ہیں
سارے مخلص نہیں ہیں رستے میں
کچھ منافق بھی سنگ دیکھے ہیں
دشمنوں سے گلہ نہیں کوئی
میں نے یاروں کے ڈنگ دیکھے ہیں
تیری دُنیا کے رنگ دیکھے ہیں
0
30
19 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
نُور مدھم سہی ضیا تو ہے
چاند تاروں نے کچھ دیا تو ہے
بُجھ گیا جو چراغِ سحر تو کیا
ظُلمتِ شب میں یہ جلا تو ہے
چاہے ریشم کی ایک تار بُنی
مرنے سے پہلے کچھ کیا تو ہے
نُور مدھم سہی ضیا تو ہے
1
28
18 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
مُجھ سے مت پُوچھو غمِ عاشقی کی رُوداد
میں رانجھا ہوں اور نہ ہی کوئی فرہاد
اتنا بھی مان نہ کر اِس حُسنِ گُلابی پر
کِبر تو تقویٰ بھی کر دیتا ہے برباد
مُجھ سے مت پُوچھو غمِ عاشقی کی رُوداد
0
15
17 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
وہ کیسے حسیں زیست کے حالات کرے گا
برباد جو خود اپنی اگر ذات کرے گا
جب دل کا لہو دل میں ہی برفاب ہوا ہو
پھر کس سے محبت کی کوئی بات کرے گا
مایوس ہوا ہو جو میاں عقل و خِرد سے
کچھ اور سَوا دل کے وہ صدمات کرے گا
وہ کیسے حسیں زیست کے حالات کرے گا
1
3
49
18 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
مدت ہوئی جب تجھ سے کوئی بات نہیں ہے
اِس واسطے جذبات میں برسات نہیں ہے
وہ جس میں چمکتے تھے مرے مرمریں سپنے
آنگن میں مرے چاند کی وہ رات نہیں ہے
اُس رب کا کرم ہے کہ بہت کچھ ہے مرے پاس
اِک تیری کمی ہے تُو مرے ساتھ نہیں ہے
مدت ہوئی جب تجھ سے کوئی بات نہیں ہے
2
22
17 اپریل 2024
نظم
saleem jamal
@saleem786
تاریکیوں میں جیسے ستارے نکلتے ہیں
غم سے ہمارے عِلم کے دھارے نکلتے ہیں
نفرت کسی کی جل تو رہی ہے وجود میں
ہر لفظ میں جو اپنے شرارے نکلتے ہیں
اب تو یہ بات ہم کو بتائے گا وقت ہی
اِن دشمنوں میں کتنے ہمارے نکلتے ہیں
تاریکیوں میں جیسے ستارے نکلتے ہیں
1
2
56
17 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
کسی غرض سے وہ میرے دیار میں آیا
میں نے یہ سمجھا کہ وہ میرے پیار میں آیا
میں نے تھی کھائی قسم تُجھ کو بُھول جانے کی
لبوں پہ نام ترا تو بُخار میں آیا
وفورِ درد سے دل میرا ہو گیا پتھر
کسی غمِ دروں کے یہ حصار میں آیا
کسی غرض سے وہ میرے دیار میں آیا
1
2
43
17 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
جو درد چُھپا رکھا تھا دل کے چھالوں میں
عیاں بھی ہوا تو ہوا آنکھوں کے پیالوں میں
کچھ ایسی ہوئی سِیہ راتوں سے فُرقت میں الفت
کہ مری تو آنکھ ہی دکھتی ہے اب اُجالوں میں
فرصت ہی نہ ملی کہ جی لیتا کچھ اپنے لئے
پھنس کے رہ گیا ہوں غمِ ہستی کے جالوں میں
جو درد چُھپا رکھا تھا دل کے چھالوں میں
0
22
15 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
موسمِ فصلِ بہاراں جو پلٹ آئے گا
وقت پھر جیسا بھی مشکل ہو وہ کٹ جائے گا
نغمہ بلبل کا سدا گونجے گا گلشن گلشن
شاخ در شاخ یہ بھنورا یونہی منڈلائے گا
دن بدن بڑھتی چلی جائے گی یہ آنکھ کی دُھند
کب تلک دل کا دِیا روشنی دے پائے گا
موسمِ فصلِ بہاراں جو پلٹ آئے گا
0
18
13 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
میکدے میں شراب باقی ہے
ابھی میرا شباب باقی ہے
رکھ دیا ہے جلا کے دل میرا
اور کتنا حساب باقی ہے
آج کا دن بھی تھا اُداس بہت
ابھی شب کا عذاب باقی ہے
میکدے میں شراب باقی ہے
1
26
12 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
کوئی تو ابر اِدھر آئے گا زر کی مانند
میں ہوں صحرا میں کھڑا سُوکھے شجر کی مانند
یادِ رفتہ سے کوئی عشق دھواں دیتا ہے
دل مرا جلتا ہے اِک آہِ شرر کی مانند
کوئی تو آ کے تراشے گا کبھی ہاتھوں سے اپنے
میں ہوں اِک سنگِ سرِ راہگزر کی مانند
کوئی تو ابر اِدھر آئے گا زر کی مانند
0
20
12 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
یہ زندگی فُرقتِ حبس میں بے جاں ٹھہر گئی ہے
اے دلِ حزیں روٹھی بادِ بہار کدھر گئی ہے
تا عمر بھٹکتے رہے ہم دشتِ تمنا میں
جو اِک خواہش نے جنم لیا تو اِک مر گئی ہے
میں رویا اور نہ ہی کُھل کر ہنسا جب اے دل
پھر وقتِ جدائی آنکھ مری کیوں بھر گئی ہے
یہ زندگی فرقتِ حبس میں بے جاں ٹھہر گئی ہے
0
21
12 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
پیالۂ زہر بھرا دے رہے ہیں
اُنس و وفا کی جَزا دے رہے ہیں
دردِ جگر دے کے ہم کو وہ کافر
بیٹھ کے پاس دوا دے رہے ہیں
جلتے ہیں جِن انگاروں پر ہم
غم خوار اُن کو ہوا دے رہے ہیں
پیالۂ زہر بھرا دے رہے ہیں
0
14
12 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
نَے کوئی دیدہ ور اور نہ ہی رہبر اپنا
کامراں کیسے ہو عشقِ جنوں کا یہ سفر اپنا
قطرہ قطرہ نہ بھر دل میرا درد سے اے زیست
تُو یک بار اُتار دے لہو میں یہ زہر اپنا
اتنا بھی نہ ڈرا اے واعظ موت سے ہم کو
آ ہی نہ جائے کہیں سُن سُن کے یہ ذِکر اپنا
نَے کوئی دیدہ ور اور نہ ہی رہبر اپنا
0
21
12 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
شبِ غم کا یہ چاند آج کہاں سے آ نکلا
مرا دل شاید کسی زخمی یاد میں جا نکلا
چھپا رکھا تھا یہ دردِ ستم سینے میں مگر
میرا آنسو بھی تیری طرح بے وفا نکلا
میں سمجھتا تھا کہ میں ہی غم کا مارا ہوں مگر
جس کو بھی دیکھا وہ درد کا اِک دریا نکلا
شبِ غم کا یہ چاند آج کہاں سے آ نکلا
0
25
12 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
وہ جفا کر کے بھی باکردار نکلے
ہم وفا کر کے بھی گُنہ گار نکلے
سُولی چڑھا تو دیکھا یہ صحنِ مقتل
میرے مُنصف میرے ہی کچھ یار نکلے
حالِ دل میرا جب بھی پوچھا کسی نے
میری آنکھوں سے آنسو ہر بار نکلے
وہ جفا کر کے بھی باکردار نکلے
1
30
12 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
شامِ الم ڈھل بھی جائے تو اثر رہتا ہے
ڈنک نکال بھی دو تو زہر مگر رہتا ہے
جا کے کوئی تو بتلائے یہ ابرِ کرم کو
دل میں مرے اِک سُوکھا اُداس شجر رہتا ہے
گو کہ گُزر چکا ہے غمِ دوراں کا موسم
پھر بھی اجنبی سا دل میں اِک ڈر رہتا ہے
شامِ الم ڈھل بھی جائے تو اثر رہتا ہے
0
20
12 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
غزل ۔۔
سہم جاتا ہے اب یہ دل میرا
کسی آسیب کا ہے یاں ڈیرا
نِبھا لیتا میں عشق یہ شاید
پڑا تھا روزگار کا گِھیرا
اپنوں سے کوئی گلہ شکوہ نہیں
سہم جاتا ہے اب یہ دل میرا
0
13
12 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
حشر کے دن پڑے لالے ہوں گے
سب کی زباں پر تالے ہوں گے
ظُلم جنہوں نے پالے ہوں گے
اُن کے دل بھی کالے ہوں گے
مت کر میرے مرنے پہ ماتم
تم نے بھی جام اُچھالے ہوں گے
حشر کے دن پڑے لالے ہوں گے
0
22
8 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
زندگی کر کے بیزار چلا گیا
مجھ کو وہ کر کے بیمار چلا گیا
پہلے تو کیا خَس و خار یہ دل مرا
رکھ کے پھر اِس پہ انگار چلا گیا
ناخُدا چھوڑ کے بیچ طوفاں مجھے
خونی دریا کے خود پار چلا گیا
زندگی کر کے بیزار چلا گیا
0
37
8 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
دل کا کیا ہے اِک روز بہل ہی جائے گا
کوئی تو خوشبو کا جُھونکا اِسے ٹکرائے گا
شبِ ہجر تو ڈھل ہی جائے گی ہولے ہولے
پر بِن ترے عید کا چاند بہت تڑپائے گا
اِتنا دیکھا ہے میری آنکھوں نے تجھ کو کہ اب
رہ رہ کے چہرہ تیرا خوابوں میں ستائے گا
دل کا کیا ہے اِک روز بہل ہی جائے گا
0
27
5 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
زندگی بے وفا ہوتی ہے
پھر بھی یہ دلرُبا ہوتی ہے
چاہتا کون ہے مرنا یاں
موت تو بد دعا ہوتی ہے
آتشِ عشق میں زندگی
دھیرے دھیرے فنا ہوتی ہے
زندگی بے وفا ہوتی ہے
0
48
4 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
مے خانوں میں بے خودی بولتی ہے
یہ تُو نہیں مے کشی بولتی ہے
نہیں جب ہوتا کوئی پاس مرے
تو بے زباں خامشی بولتی ہے
تم کچھ بھی نہ بولو تو پھر بھی ترے
چہرے کی اُداسی بولتی ہے
مے خانوں میں مے کشی بولتی ہے
1
56
2 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
بُغض ہے دل میں تو چہروں پہ سجاوٹ کیوں ہے
پیار کے رشتوں میں یہ اتنی بناوٹ کیوں ہے
میں نے تو حق کی بس اِک بات کہی تھی لیکن
تیرے چہرے پہ ندامت کی تھکاوٹ کیوں ہے
تُو نے ہر گام پہ جب مجھ کو دیے ہیں دھوکے
تیری آنکھوں میں چھلکتی یہ لگاوٹ کیوں ہے
بُغض ہے دل میں تو چہروں پہ سجاوٹ کیوں ہے
1
24
2 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
سیکھا ہے درویشوں کی مدہوشی سے
سہ لیتا ہوں سب باتیں خاموشی سے
کیسا لاپرواہ ہے دلبر میرا بھی
سُن نہ سکا جو آہ بھی ہم آغوشی سے
کچھ بھی نہیں باقی اب بزمِ رِنداں میں
مرتے نہیں ہیں غم بھی اب مے نوشی سے
سیکھا ہے درویشوں کی مدہوشی سے
1
25
2 اپریل 2024
رباعی
saleem jamal
@saleem786
عقل و دانِش کا دم نِکل جاتا ہے
آنکھوں کو کچھ نظر نہیں آتا ہے
پھیکی پڑ جاتیں ہیں سب تدبیریں
جب رنگ مقدر اپنا دِکھلاتا ہے
عقل و دانش کا دم نکل جاتا ہے
0
15
2 اپریل 2024
رباعی
saleem jamal
@saleem786
مال و جاہ و حسن و ضیا کچھ بھی نہیں
یہ دنیا دھوکے کے سِوا کچھ بھی نہیں
مُفلس کی چھاتی پہ چلے عدل کا تیر
زَردار کے واسطے سزا کچھ بھی نہیں
مال و جاہ و حُسن و ضیا کچھ بھی نہیں
0
16
2 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
دامِ بھنور میں کوئی سہارا نظر نہیں آتا
کشتیِ غم کو بھی میری کِنارہ نظر نہیں آتا
گُم ہو گیا جو گُوشۂ شہرِ خَموشاں میں اِک بار
لاکھ پکارو بھی تو وہ دوبارہ نظر نہیں آتا
ظُمتِ شب کو مرا جو زوال سمجھ بیٹھے ہیں
چڑھتا ہے سُورج تو اِک تارا نظر نہیں آتا
دامِ بھنور میں کوئی سہارا نظر نہیں آتا
1
19
2 اپریل 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
تاراج جب سے یہ مرا شہرِ جُنُوں ہوا
ناحق گلی گلی میں گلابوں کا خوں ہوا
ہم کس سے پوچھیں شہر کے اُجڑنے کا سبب ؟
جب پاسباں کے ہاتھ سے حالِ زبوں ہوا
پھیلی ہوئی ہے چاروں طرف جو یہ خامشی
اُس کی نظر سے کون سا ایسا فسُوں ہوا ؟
تاراج جب سے یہ مرا شہرِ جنوں ہوا
1
22
2 اپریل 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
خود شناسی میں کبھی ایسا مقام آتا ہے
آدمی جس میں تماشائی سا بن جاتا ہے
اشک کرنے چلے آتے ہیں چراغاں اُس میں
عشق اپنے لئے گھر دل میں جو بنواتا ہے
جب بھی کھل جاتے ہیں اسرارِ فقیری دل پر
آدمی غم میں بھی پھر لطف و سکوں پاتا ہے
خود شناسی میں کبھی ایسامقام آتا ہے
0
24
31 مارچ 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
شہرت کی بلندی پہ سنائی نہیں دیتا
اِس خبط میں آنکھوں کو سُجھائی نہیں دیتا
مسند پہ جو فرعون بنے بیٹھے ہوئے ہیں
مُوسٰی کا عصا اُن کو دکھائی نہیں دیتا
ایسا نہ ہو ہم اپنی زباں کاٹ لیں یارو
صیاد قفس سے جو رہائی نہیں دیتا
شہرت کی بلندی پہ سنائی نہیں دیتا
0
21
31 مارچ 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
اُداسی یہ بے شُمار کیسی
بھڑکتی ہے دل میں نار کیسی
ہواؤں میں بس گئی ہے خُوشبو
ترے بِنا یہ بہار کیسی
نہیں جو ہے کوئی دل میں میرے
ہے آتی پھر یہ پُکار کیسی
اُداسی یہ بے شمار کیسی
0
15
30 مارچ 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
جب سے یہ دنیا بنی ہے
یاں محبت کی کمی ہے
نفرتیں ہیں مسندوں پر
فرش پر الفت دھری ہے
بند ہیں سب دل کے رستے
برف جذبوں پر جمی ہے
جب سے یہ دُنیا بنی ہے
1
23
30 مارچ 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
رات اندھیری اور تنہائی
یادوں کی میں نے شمع جلائی
سیکھی کہاں سے یہ شعلہ نوائی
میرے دل میں جو آگ لگائی
پھولوں سے یارانہ تھا میرا
خوشبو سے ہی چوٹ ہے کھائی
رات اندھیری اور تنہائی
0
23
30 مارچ 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
جو غم تُو دے کے بیٹھا ہے
وہ آنسو بن کے بہتا ہے
یہ جو پتھر ہے رستے میں
یہ بلکل میرے جیسا ہے
یہ سپنا بس نہیں سپنا
مرا یہ کُل اثاثہ ہے
جو غم تُو دے کے بیٹھا ہے
0
27
30 مارچ 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
دِیے مدھم نہیں ہوتے
مرے غم کم نہیں ہوتے
مہک اُٹھتا تھا جب یہ دل
وہ اب موسم نہیں ہوتے
بگڑ کیا جاتا دُنیا کا
یہاں جو ہم نہیں ہوتے
دیے مدہم نہیں ہوتے
1
25
28 مارچ 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
اکثر کھو سا جاتا ہوں میں
رنج و الم آہِ سوزاں میں
مُلکِ عدم کے رازِ نہاں میں
خوابوں کے شہرِ ویراں میں
دُنیا کے شُورِ طِفلاں میں
ہوش و خِرد اور سُود و زیاں میں
اکثر کھو سا جاتا ہوں میں
1
33
27 مارچ 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
غم سے عِلم کے دھارے نکلے
تاریکی میں تارے نکلے
جلتا ہے کچھ قلب و جاں میں
لب جو کُھلے، انگارے نکلے
وقت برا ہے، یہ مت پوچھو
کتنے سجن ہیں ہمارے نکلے
غم سے علم کے دھارے نکلے
1
33
26 مارچ 2024
غزل
saleem jamal
@saleem786
تم نے ابھی کھیلی بھی نہیں آنکھ مچولی ہے
اور میں نے جوانی صحرا گردی میں رولی ہے
گر شوقِ تماشہ کبھی اُٹھا جو مرے دل میں
تو آنسوؤں سے کھیلی اپنے میں نے ہولی ہے
جب بھی کبھی نِکلا بہلانے کو میں جی گھر سے
میری غمِ ڈولی میرے ساتھ ہی ہو لی ہے
تم نے ابھی کھیلی بھی نہیں آنکھ مچولی ہے
0
36
20 مارچ 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
وہ عقل و خِرد بدگُماں لگتی ہے
جس کو نارِ عشق دُھواں لگتی ہے
گردن میں ہو جس کے طوقِ اِبلیسِیت
اُس کو بانگِ اَذاں گَراں لگتی ہے
وہ عقل و خِرد بدگُماں لگتی ہے
1
25
19 مارچ 2024
موزوں
saleem jamal
@saleem786
کبھی بھولی ہوئی یادوں کی جب بارات آتی ہے
تو میری آنکھ میں اشکوں کی اک برسات آتی ہے
برستی جب بھی ہیں بوندوں کی ٹپ ٹپ دل کے صحن میں
مرے اندر ترے غم کی اُداسی ساتھ آتی ہے
یونہی جلتے نہیں ہیں یہ چراغِ زخم برسوں سے
ہمارے دل کو تڑپانے کو لمبی رات آتی ہے
کبھی بھولی ہوئی یادوں کی جب بارات آتی ہے
3
38
معلومات