دل کا کیا ہے اِک روز بہل ہی جائے گا |
کوئی تو خوشبو کا جُھونکا اِسے ٹکرائے گا |
شبِ ہجر تو ڈھل ہی جائے گی ہولے ہولے |
پر بِن ترے عید کا چاند بہت تڑپائے گا |
اِتنا دیکھا ہے میری آنکھوں نے تجھ کو کہ اب |
رہ رہ کے چہرہ تیرا خوابوں میں ستائے گا |
مانا کہ بھری ہے دُنیا دل والوں سے مگر |
مرے جیسا چاہنے والا کہاں سے تُو لائے گا |
دریائے غم میں جلا دی میں نے کشتی اپنی |
جو بھی ہو گا جمالؔ وہ دیکھا جائے گا |
معلومات