| بُغض ہے دل میں تو چہروں پہ سجاوٹ کیوں ہے |
| پیار کے رشتوں میں یہ اتنی بناوٹ کیوں ہے |
| میں نے تو حق کی بس اِک بات کہی تھی لیکن |
| تیرے چہرے پہ ندامت کی تھکاوٹ کیوں ہے |
| تُو نے ہر گام پہ جب مجھ کو دیے ہیں دھوکے |
| تیری آنکھوں میں چھلکتی یہ لگاوٹ کیوں ہے |
| زندگی دوستو اِک جہدِ مسلسل ہے تو پھر |
| مرنے سے پہلے ہی یہ اتنی تھکاوٹ کیوں ہے |
| جب یہاں جو بھی ہے موجود وہ فانی ہے جمالؔ |
| پھر یہ دُنیا سے میاں اتنی لگاوٹ کیوں ہے |
معلومات