| کسی کا غم جو بھڑک گیا ہے |
| وہ پھانس بن کے اٹک گیا ہے |
| کوئی تو صحرا میں جا کے دیکھے |
| کہیں پہ مجنوں بھٹک گیا ہے |
| جو دل میں تھا ایک اشکِ پنہاں |
| وہ آنکھ سے کیوں چھلک گیا ہے |
| تمہاری یاد آئی ہے تو یہ دل |
| جو بچہ بن کے سسک گیا ہے |
| تمہیں جو دیکھا ہے بعد مدت |
| تو سانس میرا اٹک گیا ہے |
معلومات