آنسوؤں کو تو چُھپایا جا سکتا ہے
دل سے کیسے وہ بھُلایا جا سکتا ہے
لاکھ رنجش ہی سہی، شکوہ ہی سہی
ہاتھ تو یارا ملایا جا سکتا ہے

0
5