زندگی بے وفا ہوتی ہے
پھر بھی یہ دلرُبا ہوتی ہے
چاہتا کون ہے مرنا یاں
موت تو بد دعا ہوتی ہے
آتشِ عشق میں زندگی
دھیرے دھیرے فنا ہوتی ہے
رکھتے ہیں جو بھی حق گو زباں
چاک اُن کی قبا ہوتی ہے
آبِ نِسیاں ہے شامل خوں میں
تب ہی ہم سے خطا ہوتی ہے
ڈھونڈنے سے یہ ملتا نہیں
عشق رب کی عطا ہوتی ہے

0
52