شہرت کی بلندی پہ سنائی نہیں دیتا |
اِس خبط میں آنکھوں کو سُجھائی نہیں دیتا |
مسند پہ جو فرعون بنے بیٹھے ہوئے ہیں |
مُوسٰی کا عصا اُن کو دکھائی نہیں دیتا |
ایسا نہ ہو ہم اپنی زباں کاٹ لیں یارو |
صیاد قفس سے جو رہائی نہیں دیتا |
اُس شخص کا جینا بھی ہے بس موت کے جیسا |
جو ظُلم تو سہتا ہے دہائی نہیں دیتا |
یہ خود سے محبت کا نشہ ایسا نشہ ہے |
جب اپنے سِوا کچھ بھی دکھائی نہیں دیتا |
معلومات