مے خانوں میں بے خودی بولتی ہے
یہ تُو نہیں مے کشی بولتی ہے
نہیں جب ہوتا کوئی پاس مرے
تو بے زباں خامشی بولتی ہے
تم کچھ بھی نہ بولو تو پھر بھی ترے
چہرے کی اُداسی بولتی ہے
سر پر ہو جب یہ موت کھڑی
سچ تب ہی زندگی بولتی ہے
شاعر کی شاعری میں ساقی
لفظوں کی سیاہی بولتی ہے

61