| زندگی کر کے بیزار چلا گیا |
| مجھ کو وہ کر کے بیمار چلا گیا |
| پہلے تو کیا خَس و خار یہ دل مرا |
| رکھ کے پھر اِس پہ انگار چلا گیا |
| ناخُدا چھوڑ کے بیچ طوفاں مجھے |
| خونی دریا کے خود پار چلا گیا |
| مجھ سے کر کے مسیحائی کا وعدہ وہ |
| دردِ دل کر کے بیدار چلا گیا |
| دیکھا کے خوابِ زریں مجھے وہ یارو |
| پیار میں کر کے بیوپار چلا گیا |
معلومات