تیری دُنیا کے رنگ دیکھے ہیں
قلب لوگوں کے تنگ دیکھے ہیں
سارے مخلص نہیں ہیں رستے میں
کچھ منافق بھی سنگ دیکھے ہیں
دشمنوں سے گلہ نہیں کوئی
میں نے یاروں کے ڈنگ دیکھے ہیں
بھوک سے زرد ہو رہے تھے سب
جتنے چہروں کے رنگ دیکھے ہیں
اپنی غربت سے لڑ رہے تھے وہ
لوگ جو محوِ جنگ دیکھے ہیں
جاہلوں نے کما لی سب دُنیا
عِلم والے تو دنگ دیکھے ہیں
میرا مرشد وہی علیؐ ہے جمالؔ
میں نے جس کے ملنگ دیکھے ہیں

0
32