وہ کیسے حسیں زیست کے حالات کرے گا
برباد جو خود اپنی اگر ذات کرے گا
جب دل کا لہو دل میں ہی برفاب ہوا ہو
پھر کس سے محبت کی کوئی بات کرے گا
مایوس ہوا ہو جو میاں عقل و خِرد سے
کچھ اور سَوا دل کے وہ صدمات کرے گا
جو گوشہء دل میں رہے تنہائی کا عادی
وہ خود سے بیاں اپنے ہی جذبات کرے گا
مصروف جو دُنیا سے تعلق میں رہا ہو
ماں باپ سے وہ کیسے کوئی بات کرے گا

3
36
واہ واہ

ممنون

آپ کا بھی شکریہ