| وہ کیسے حسیں زیست کے حالات کرے گا |
| برباد جو خود اپنی اگر ذات کرے گا |
| جب دل کا لہو دل میں ہی برفاب ہوا ہو |
| پھر کس سے محبت کی کوئی بات کرے گا |
| مایوس ہوا ہو جو میاں عقل و خِرد سے |
| کچھ اور سَوا دل کے وہ صدمات کرے گا |
| جو گوشہء دل میں رہے تنہائی کا عادی |
| وہ خود سے بیاں اپنے ہی جذبات کرے گا |
| مصروف جو دُنیا سے تعلق میں رہا ہو |
| ماں باپ سے وہ کیسے کوئی بات کرے گا |
معلومات