لوگوں کی باتوں سے دل بُرا نہیں کرتے
اندیشوں کے سانپوں کی پروا نہیں کرتے
جن کی آنکھوں میں چمکتا ہو خورشیدِ منزل
مڑ کے قدموں کے نشاں وہ دیکھا نہیں کرتے

0
22