Circle Image

Muhammad Naseem Ashraf

@NaseemSaifi

اتر کر سمندر کی گہرائیوں میں
نکالو کوئی موتی بطنِ صدف سے
اگرچہ تلاطم ہے بحرِ عرب میں
ہٹاؤ نہ نظریں تم اپنے ہدف سے

0
1
جو ہے سامنے اسے جان لو
جو سمجھ سکو اسے مان لو
جو بدل سکے تری زندگی
اسے کرنے کی جی میں ٹھان لو

0
2
دوڑ دنیا کی جب حال کردے زبوں
ذکر سے پھر ملے میرے دل کو سکوں
میرا آغاز تو میری منزل بھی تو
تیرا عرفاں مری زندگی کا جنوں

7
خدا ان سے کرتا ہے بے حد محبت
حبیبِﷺ خدا کی جو کرتے ہیں طاعت
نبی ﷺ کی اطاعت کا ہے یہ تقاضا
کہ ہو سب کے دل میں مساجد سے الفت
اگر گھر کسی کا ہے مسجد سے ملحق
تو ہے یہ بھی آقاﷺ کی پیاری سی سنت

19
دیتا نہیں ہے زحمت اک مسلماں کسی کو
تکلیف دیں نہ میرے دست و زباں کسی کو
میری وجہ سے ناحق غمناک ہو نہ کوئی
کرنی پڑے نہ یارب آہ و فغاں کسی کو

1
12
وسیلہ بھیک ہو جس کا کمائی کا زمانے میں
حیا آتی نہیں اس کو بنا محنت کمانے میں
نہ اس بے حس پہ ہوتا ہے اثر اچھی ہدایت کا
کہ برکت ہوتی ہے ہاتھوں سے محنت کرکے کھانے میں

4
برے کام جو کرتا ہے
خودی آگ میں جلتا ہے
سزا غیر کو رب نہ دے
جو کرتا ہے وہ بھرتا ہے

1
10
بھیڑ کی کھال میں بھیڑیا ہے چھپا
سادہ بندوں کو یارب دغے سے بچا

0
5
مسلماں علم و حرفت کے جہاں میں رہ گیا پیچھے
خدایا رفعتوں کے بعد پستی کی وجہ کیا ہے؟

0
1
مرغِ سحر کی بانگ سے خالی ہے یہ فضا
یورپ کے معبدوں سے بھی آتی نہیں صدا
گھنٹی نہیں اٹھائے گی غفلت کی نیند سے
یہ فرض مسلماں کی اذاں کرتی ہے ادا

0
3
قرآں جلانے والے خود آگ میں جلیں گے
رب کا عذاب دوزخ میں ہر گھڑی چکھیں گے
قرآن کی حفاظت خود کر رہا ہے اللہ
قرآن کے مخالف جلتے سدا رہیں گے

0
4
ہر سوال کا اک جواب ہے
پر تلاش میں دل شتاب ہے
میرا راستہ ہے مطالعہ
اور رہنما الکتاب ہے

1
9
ہم خالی ہاتھ ہی آتے ہیں
اور خالی ہاتھ ہی جاتے ہیں
پر آخر میں ان ہاتھوں کے
اعمال کا بدلہ پاتے ہیں

1
13
تسبیح لے کر ہاتھ میں تو دل کی مالا جپتا جا
دل کی طرف کرکے توجہ اللہ اللہ کرتا جا
ذکرِ حفی سے خامشی سے دل کو پھیرا کرتے ہیں
سی کے لبوں کو اپنے دل میں اسمِ اعظم پڑھتا جا

12
جو مُصَلّے پہ گزر جائے وہ وقت اچھا ہے
پاس جو رب کے تجھے لائے وہ وقت اچھا ہے
ہر گھڑی لوٹ کے واپس تو نہیں آ سکتی
وقت جو لوٹ کے پھر آئے وہ وقت اچھا ہے

1
17
مقابل ترے بس یہودی نہیں ہے
مخالف ترا صرف مودی نہیں ہے
خدا سے بھی جنگ آزما تو خودی ہے
بتا، کیا ترا قرض سودی نہیں ہے؟

0
11
کوئی لو لگانے والا ہو
کوئی دیپ جلانے والا ہو
کفار کے ظلمت خانے میں
کوئی راہ دکھانے والا ہو
مغرب میں قلبِ مسلم کو
کوئی آس دلانے والا ہو

0
15
مشرق میں پیٹ بھرنا دہقاں کی فکر ہے
مغرب میں مسلماں کو ایماں کی فکر ہے
ملتی نہیں ہے ہر شے ہر اک مقام پر
محدود اس جہاں میں انساں کی فکر ہے

0
8
زمان و مکاں کی کوئی حد نہیں ہے
خدائی جہاں کی کوئی حد نہیں ہے
یہ نیلا فلک بس نظر کا ہے دھوکہ
کھلے آسماں کی کوئی حد نہیں ہے

0
5
يُوصِيكُمُ اللّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ ۚ
بیٹی کا بھی حق ہے ماں باپ کی وراثت میں
حکم ہے یہ رب کا سورہ نساء کی آیت میں
بیٹے کے ہیں دو حصے گر ہے ایک بیٹی کا
بیٹا بیٹی سب حصہ دار ہیں شراکت میں
حصے ہیں مقرر سب وارثوں کے قرآں میں

28
اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ کر رہے ہیں ہر گھڑی یہ دل ہمارے
اللہ اللہ بھی ہیں کرتے آسماں پر چاند تارے
اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ

0
7
بچوں کی طرح تم ضد نہ کرو
اشکوں سے اب آنکھیں نہ بھرو
بچے تو غلام ہیں خواہشوں کے
آزاد رہو جرات سے لڑو

0
8
جب رات گزرتی جائے
اور نیند نہ پھر بھی آئے
تو اللہ ہی اللہ کر
دل چین اسی میں پائے

0
9
اسلام اک بہتا دریا ہے
جو صاف دلوں کو کرتا ہے
جو اندر ہے وہ موج میں ہے
ہر وقت وہ دھلتا رہتا ہے

0
5
ہے دین اک شمع اور دنیا اک سایہ
جب سایہ تھا آگے اندھیرا تھا چھایا
کی شمع جب آگے تو روشن تھیں راہیں
اس نور میں ہی میں نے منزل کو پایا

0
8
نئی ہے یہ دنیا نیا یہ جہاں ہے
نئے ہیں ستارے نیا آسماں ہے
ہیں کفار علم و ہنر میں کیوں آگے
نئے اس جہاں میں مسلماں کہاں ہے

0
11
جو گھر میں شیر ہوتے ہیں
وہ باہر ڈھیر ہوتے ہیں
نہیں رہتے جو آپے میں
خودی وہ زیر ہوتے ہیں

0
6
کرونا اک حقیقت ہے اسے سازش نہ سمجھو تم
اسے دشمن کی بھڑکائی ہوئی آتش نہ سمجھو تم
یہ آفت ناگہانی ہے نہیں یہ تاج ہیروں کا
اسے پیسہ کمانے کی کوئی کوشش نہ سمجھو تم
بہت ہیں ٹوٹکے لیکن دوا ہے ویکسی نیشن
اسے ہرگز گلے کی عام سی سوزش نہ سمجھو تم

0
15
اے نفسِ مطمئنہ
تو رب کے پاس آ یوں
کہ تو راضی ہو اس سے
وہ بھی راضی ہو تجھ سے
ہو بندوں میں تو شامل
ہو جنت میں تو داخل

0
11
ہے نعمت کا اظہار بھی اک عبادت
خدا نے یہ قرآں میں دی ہے اجازت
تشکر کا کرتی ہے گرچہ تقاضا
خدا کی عطا کردہ ہر ایک ساعت
ہے سترہ ستمبر بھی یومِ سعادت
یہ ہے میرے مرشد کا یومِ ولادت

0
11
تیرا پیغام ہے روح عرض و سماں
نور قرآں سے روشن ہے سارا جہاں
تیرے اہلِ حرم ، کعبے کے پاسباں
تیرے اہلِِ صفا، علم کے ترجماں
تیرے اصحاب تاروں بھری کہکشاں
جنکے نقشِ قدم منزلوں کے نشاں

0
9
مئے عشق ہے باقی
پلا اور مجھے ساقی
کبھی ختم نے ہوگا
یہ نشہ ہے آفاقی

0
8
دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہے
درسِ شر جو دے وہ مکتب نہیں ہے
فطرت دیتی ہے انساں کو حقِ دفاع
خونِ ناحق جو مانگے وہ رب نہیں ہے

0
12
انساں بدل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے
گر کے سنبھل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے
جو سجدے کر رہا تھا بے جان پتھروں کو
اب ان پہ چل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے
پوجا گیا تھا اپنے جو نور کی وجہ سے
سورج وہ ڈھل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے

4
30
سارے جہاں کا مرکز و محور ہے زمیں
گو عقل نہ مانے پر دل کو ہے یقیں
سب تاروں کا قبلہ و کعبہ ہے یہیں
محبوبِﷺ خدا ہیں سبز گنبد میں مکیں

0
12
دوزخ کا ہوں گے ایندھن انسان اور پتھر
ناجی ہے ایک فرقہ اور ناری ہیں بہتر
نکلے یہود سے ہم آگے ہیں اس طرح سے
ان کے تھے بس بہتر پر اپنے ہیں تہتر

0
6
کرکٹ بھی عصر نو کا اک دیوتا ہے
ہندوستاں اب اس کو بھی پوجتا ہے
شاہینوں کا شکار کرنے کے لئے
مکڑی کا جال ہر سو پھیلا ہوا ہے

0
9
یو این سے انصاف کی امید نہ رکھ
پرکھے ہوئے بازو دوبارہ نہ پرکھ
مومن اک بل سے پھر کھاتا نہیں ڈنک
ناکامی کا ذائقہ دوبارہ نہ چکھ

0
7
"کشمیر بنے گا پاکستان"
جب سارا اٹھے گا پاکستان
آزادی کے ایجنڈے کی
تکمیل کرے گا پاکستان
اپنے اس سچے دعوے سے
پیچھے نہ ہٹے گا پاکستان

0
9
ہر بندے کو جگ میں اپنی فکر پڑی ہے
ایسا لگے جیسے محشر کی یہ گھڑی ہے
اک نادیدہ خوف نے واضح کیا ہے پھر
کمزور ہیں ہم سب رب کی ذات بڑی ہے

0
7
سگرٹ نوشی کی اجازت ہے
دینے والوں پر لعنت ہے
حاکم کو تو ٹیکس چاہیے بس
تیری جاں کی کیا قیمت ہے

0
5
خدا کے رستے پہ چلنے والے
تلاش حق میں نکلنے والے
کہیں تو رستے میں کھو گیا ہے
کہیں تو تھک کر ہی سو گیا ہے
اگر تو سوتے ذہن کو تیرے
گھڑی کی ٹک ٹک جگا نہ پائے

0
19
آساں ہے انگلیاں اٹھانا
مشکل ہے گردنیں جھکانا
دونوں ہی کچھ جھکیں اگر تو
ممکن ہے ساتھ پھر نبانا

0
5
قطار خواہشوں کی گو طویل ہے بہت
سفر یہ زندگی کا پر قلیل ہے بہت
حیاتِ جاوِداں کی گر ہے آرزو تو پھر
صراطِ مستقیم ہی سبیل ہے بہت

0
7
ماہِ رمضان مبارک
اک بار پھر سے ماہِ رمضان آ رہا ہے
تازہ دلوں میں کرنے ایمان آ رہا ہے
پھر زندگی میں رب کا مہمان آ رہا ہے
ماہِ شبِ نزولِ قرآن آ رہا ہے
کم کرنے پھر ہمارے عصیان آ رہا ہے

0
7
ہزار راہیں دکھاۓ شیطاں
بھٹک نہ جانا کہیں اے ناداں
خدا کے رستے کو چھوڑنا مت
ملے گی منزل تجھے اے انساں
سماجی راہوں میں کھو نہ جانا
خودی کو اپنی بنا تو پہچاں

0
12
یارب تو مومنوں کا قبلہ درست کر دے
بہکے ہوئے دلوں کا قبلہ درست کر دے
آپس میں لڑ رہے ہیں سب مسلمان بھائی
گھر کے محافظوں کا قبلہ درست کر دے
قصرِ سفید سے اب لیتے ہیں یہ ہدائت
کعبے کے خادموں کا قبلہ درست کر دے

0
1
13
یارب دعا ہے سیدھا رستہ ہمیں دکھا دے
اسلام کے مطابق جینا ہمیں سکھا دے
ہم کلمہ گو ہیں لیکن کچھ ڈگمگا رہے ہیں
ایمان پختہ کرکے مومن ہمیں بنا دے
ہر امتی کے دل میں یادِ نبیﷺ بسا دے
سنتِ نبیﷺ کا پیکر ہر فرد کو بنا دے

0
13
میرے لبوں پہ یارب ہر وقت یہ دعا ہو
ہر کام سے مرے اب تیرا ہی حق ادا ہو
سر کو جھکا کے میں نے یہ عرض کی خدا سے
تقدیر ہو کچھ ایسی جس میں تری رضا ہو
محفوظ ہوں بشر سب اک دوسرے کے شر سے
انساں سے میرے مولا کوئی نہ اب جفا ہو

0
5
ہر دن ہے آپﷺ کا دن ہر رات آپﷺ کی رات
ہے ماورا زمانے کی رو سے آپﷺ کی ذات
خالی نہیں ہے پَل کوئی آپﷺ کی ثنا سے
عشاق بھیجتے ہیں ہر دم درود و صلواتﷺ

0
6
بارہ ربیع الاول کا دن سب دنوں سے افضل ہے
میلاد ہے یہ اس ہستی کا جو سبھی سے اکمل ہے
ظلمت کدہ تھی دنیا محمدﷺ کی آمد سے پہلے
روشن اسی کی برکت سے وحدانیت کی مشعل ہے

0
13
دل رو رہا ہے برمی مسلم کی خوں کشی پر
افسوس ہو رہا ہے امت کی بے بسی پر
خوں کھولتا رگوں میں اپنوں کی بے رخی پر
کیوں پیچ و تاب کھا‌ؤں غیروں کی بے حسی پر
ہیں گونگے اندھے بہرے یہ منکرین محشر
خیرت نہیں ہے مجھ کو دنیا کی خامشی پر

0
7
نہیں تھا سکوں پاتا جب رات بھر میں
ستارے ہی گنتا تھا تب رات بھر میں
ہے دل جب سے کرنے لگا یاد رب کو
ہوں سو پاتا بے فکر اب رات بھر میں
جہاں بھر میں اڑتا ہوں بن کے میں طائر
کبھی خواب دیکھوں عجب رات بھر میں

0
8
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ
یارب ہمیں عطا کر اک اور بن خطاب
قائم ہو پھر خلافت پھر آۓ انقلاب
امت کی بے بسی کا دیکھا نہ جاۓ حال
ظالم سے ظلم کا اب کوئی تو لے حساب
سنتی نہیں ہے دنیا مظلوم کی پکار

0
4
زر زمیں زن سبھی شیطانی جال ہیں
اچھی میراث بس اچھے اعمال ہیں
پھنس گئے لوگ جو شیطانی جال میں
چلتے وہ پھر سدا ٹیڑھی ہی چال ہیں

0
5
ہے رحمت کی برسات ال معرفہ میں
ہیں ہوتی عنایات ال معرفہ میں
شریعت پہ چلتے ہیں سب ہی یہاں پر
ہیں ہوتی عبادات ال معرفہ میں
سماں باندھتےہیں ثناخواں یہاں پر
سناتے ہیں نغمات ال معرفہ میں

0
14
اللہ کے ذکر کی برکات
اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ
اللہ اللہ کر رہے ہیں ہر گھڑی یہ دل ہمارے
اللہ اللہ بھی ہیں کرتے آسماں پر چاند تارے
اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ

0
15
(محمد علی ظہوری صاحب کی ایک پنجابی نعت اردو زبان میں)
بنتا ہے مقدر والا ہی مہمان مدینے والے کا
ہوتا ہے کرم خوش بختوں پر ہر آن مدینے والے کا
سرکار کے سچے عاشق کی تاریخ گواہی دیتی ہے
کرتا ہے حکومت دنیا پر دربان مدینے والے کا
باقی نہ رہی دل میں کوئی اس فانی دنیا کی چاہت

0
31
سب فوجی ہیں ہماری شان
یہ ہیں ڈھالِ پاکستان
ملک کی خاطر روز و شب
دیتے ہیں یہ اپنی جان

0
10
باری باری سیاستدان
لوٹ رہے ہیں پاکستان
فرق نہیں ان چوروں میں
مریم ہو یا ہو عمران

0
7
بے راہ روی میں کوئی حد نہیں ہے
پر جینے کا یہ تو مقصد نہیں ہے
اللہ کی حدوں کے اندر ہے منزل
ان دائروں سے باہر سرحد نہیں ہے

0
10
طوفانِ مغربی نے اتنی اڑائی گرد
باقی رہی نہ پہچاں مابین زن و مرد
مغرب کے دو خدا ہیں دورِ جدید میں
پہلا خدا وطن ہے اور دوسرا ہے فرد

0
9
فحاشی اور برائی سے بچاتی ہے نماز
تن کی صفائی رکھتی ہے ہر دم گنہ سے باز
قلبِِ سلیم کے لئے کافی نہیں ہے آب
اللہ کا ذکر کرنے سے دل ہوتا ہے گداز

0
13
کفار نے غزہ میں جو آگ ہے لگائی
دنیا کے منصفوں کو دیتی نہیں دکھائی
ہیں گونگے اندھے بہرے یہ بے ضمیر منصف
چیح و پکار ان کو دیتی نہیں سنائی

0
12
ہیں اہلِ فلسطیں بہت کرب میں اب
ملے گی نجات ان کو اس ظلم سے کب
ملائک کی نصرت کے یہ منتظر ہیں
مسلمان بے بس ہیں دنیا میں یارب

0
9
سرکار ﷺ وجہِ تخلیقِ کائنات
محمد ﷺ نہ ہوتے تو کُنْ بھی نہ ہوتا
کسی کو خدا کا پتا ہی نہ ہوتا
مقدس کوئی شہر مکہ نہ ہوتا
کسی دل کی دھڑکن مدینہ نہ ہوتا
یہ بیت المقدس بھی قبلہ نہ ہوتا

0
41
صرف تو اے خدا میرا معبود ہے
صرف کعبہ ترا میرا مسجود ہے
تو نے پیدا کیا بندگی کے لئے
زندگی کا یہی ایک مقصود ہے
زندگی میں مرا کوئی قول و عمل
گر نہ ہو تیری خاطر تو بے سود ہے

0
20
معراج سے ملا ہمیں تحفہ نماز کا
انسان پر کرم ہے یہ بندہ نواز کا
قربِ خدا کا بہتریں رستہ نماز ہے
زینہ فلک تلک ہے یہ ہر سرفراز کا

0
18