| یارب ہمیں عطا کر اک اور بن خطاب |
| قائم ہو پھر خلافت پھر آۓ انقلاب |
| امت کی بے بسی کا دیکھا نہ جاۓ حال |
| ظالم سے ظلم کا اب کوئی تو لے حساب |
| سنتی نہیں ہے دنیا مظلوم کی پکار |
| کمزور کی صدا کا کوئی تو دے جواب |
| شب کے مسافروں کو رستہ کوئی دکھائے |
| چمکے ہماری قسمت کا پھر کوئی شہاب |
| کوئی ہمیں سمیٹے پھر آکے ایک بار |
| بکھری ہے داستاں جو بن جائے پھر کتاب |
| اسلام کا سنہری اک دور آئے پھر |
| آنکھیں نشاطِ نو کا پھر دیکھتی ہیں خواب |
| بقلم: نسیم سیفی |
معلومات