انساں بدل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے
گر کے سنبھل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے
جو سجدے کر رہا تھا بے جان پتھروں کو
اب ان پہ چل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے
پوجا گیا تھا اپنے جو نور کی وجہ سے
سورج وہ ڈھل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے
ذکرِ خدا نے من میں جاری کیے لطائف
یہ دل پِگھل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے
احساسِ خود شناسی ہوتا ہے دل میں پیدا
دیپک یہ جل رہا ہے فیضانِ مصطفیﷺ سے

4
30
ماشا اللہ!
قصہ یہ مختصر ہے سنتے ہیں پیار سے جو
گردوں یوں چل رہا ہے فیضانِ مصطفیٰﷺ سے

اجرام یہ فلک میں ان کا وجودِ ہستی
گرنے سے ٹل رہا ہے فیضانِ مصطفیٰ سے

مجھ کو ستا رہی ہے یادِ مدینہ ہمدم
یہ دل مچل رہا ہے فیضانِ مصطفیٰ سے

0
بطحا کو جانے والے یہ دل بھی ساتھ لے جا
دھک دھک یہ ہل رہا ہے فیضانِ مصطفیٰ سے

0