نیکی کر اور نیٹ پہ ڈال
یہ ہے ہمارے عمل کا حال
کرتے ہیں لوگ نمائش خوب
اللہ کی رہ میں دے کر مال
ہیرو ہیں جو ٹک ٹاک پہ وہ
لگتے ہیں شکلوں سے نقال
اپنی چال بھی بھول گئے
کوے چلے جب ہنس کی چال
اس جنگل میں تو خود کو بچا
نیٹ بھی ہے شیطاں کا جال

52