| (محمد علی ظہوری صاحب کی ایک پنجابی نعت اردو زبان میں) |
| بنتا ہے مقدر والا ہی مہمان مدینے والے کا |
| ہوتا ہے کرم خوش بختوں پر ہر آن مدینے والے کا |
| سرکار کے سچے عاشق کی تاریخ گواہی دیتی ہے |
| کرتا ہے حکومت دنیا پر دربان مدینے والے کا |
| باقی نہ رہی دل میں کوئی اس فانی دنیا کی چاہت |
| ہر عاشق کے سینے میں ہے ارمان مدینے والے کا |
| قرآن و حدیث ہیں روشن پہلو ایک ہی دینی سکے کے |
| فرمانِ خدا ہی ہوتا ہے فرمان مدینے والے کا |
| دن رات مسلماں آتے ہیں دامن بھر کے لے جاتے ہیں |
| ہر وقت ہی جاری و ساری ہے فیضان مدینے والے کا |
| دن رات درووں کے تخفے لئے روضے پہ ملائک آتے ہیں |
| خوش قسمت ہوں کہ میں بھی ہوں ثناخوان مدینے والے کا |
| سینے میں یادِ مدینہ ہے ہونٹوں پر اسمِ محمدﷺ ہے |
| سیفی پر کتنا اعلی ہے احسان مدینے والے کا |
معلومات