| ہے دین اک شمع اور دنیا اک سایہ |
| جب سایہ تھا آگے اندھیرا تھا چھایا |
| کی شمع جب آگے تو روشن تھیں راہیں |
| اس نور میں ہی میں نے منزل کو پایا |
| ہے دین اک شمع اور دنیا اک سایہ |
| جب سایہ تھا آگے اندھیرا تھا چھایا |
| کی شمع جب آگے تو روشن تھیں راہیں |
| اس نور میں ہی میں نے منزل کو پایا |
معلومات