رب کے لیے پچھلے پہر اٹھنے لگا میں اس طرح
اک شیرخوارَہ بھوک سے رونے لگا ہو جس طرح
ذکرِ خدا نے نفس کو قابو کیا کچھ اس طرح
دریا تھا اک بپھرا ہوا تھمنے لگا ہو جس طرح
آئینہ دل کو دھو دیا کچھ آنسوؤں نے اس طرح
رب خلوتوں کی آنکھ کو دکھنے لگا ہو جس طرح
اٹھنے کے قابل ہو گیا سب بوجھ اترے اس طرح
ہلکا ہوا من اس قدر اڑنے لگا ہو جس طرح
رب کے لیے سر بار ہا جھکنے لگا کچھ اس طرح
بے شرمی کے طوفان سے بچنے لگا ہو جس طرح
فکرِ خدا نے ذہن کو روشن کیا کچھ اس طرح
سورج چمکتا شرق سے اٹھنے لگا ہو جس طرح
خوفِ خدا میں ہر گھڑی ڈرنے لگا میں اس طرح
پرخار رہ پر پا کوئی دھرنے لگا ہو جس طرح

3
65
ماشاءاللہ
اس اور جس کی تکرار
آپ کا انداز اور قدرتِ کلام سبحان اللہ
اللہ آپ کا یہ فیض عام.کرے
آمین

ذکرِ حق بے حساب کرنے سے
دور خوفِ حساب ہو جائے
(غلام)

بہت شکریہ مخترم - آمین

0