Circle Image

غلام رسول نور

@GR

یہ زماں یہ مکاں، بے نشاں کے نشاں
یہ جہاں وہ جہاں، اللہ کا ہے نشاں
وہ نظر آکے بھی، وہ نہ آئے نظر
وہ نہاں ہے عیاں، وہ عیاں ہے نہاں
یہ ترا ہے گماں، ہو گا اس کا مکاں
وہ گماں سے ورا، در مکاں، بے مکاں

0
4
تُو ہے مَولا میں ہوں بَندہ
تُو ہے طَیّب میں ہوں گَندہ
پاک کردے مُجھ کو مَولا
میں ہوں نادِم میں شرمِندہ
آکے بس جا میرے دل میں
میرے دل کو کردے زِندہ

0
32
تُو ہے مَولا میں ہوں بَندہ
تُو ہے طَیّب میں ہوں گَندہ
پَاک کَردے مُجھ کو مَولا
مَیں ہوں نَادِم میں شَرمِندہ

0
4
مَعرِفَت رَب کی ہی دے عِلْمَ الْیَقِیْن
جَلوۂِ قُدرَت دِکھے عَیْنَ الْیَقِیْن
وَصْلِ حَق سے ہی مِلے حَقُّ الْیَقِیْن
وَ اعْبُدْ رَبَّكَ حَتّٰى یَاْتِیَكَ الْیَقِیْن

0
10
سُن لے اَللہ کی ذَاتی صِفات
عِلم، قُدرَت، اِرَادہ، حَیات
با سَماعَت ،بَصارَت، کَلام
مَا سِوا سَب ہیں فِعْلی صِفات

0
6
سَجدے میں ہیں رَسول ﷺ
مَہکے کَمر پے پُھول
پُھول ہیں اِبنِ بَتُول
مِل گیا سَجدوں کو طُول

0
7
چَاہ سَچی ہو تو سَچَّا مِل ہی جاتا ہے
سوچ اَچھی ہو تو اَچھَّا مِل ہی جاتا ہے
عِشق رَستہ ہے، وُہی مَنزِل، وُہی رَہبَر
جِہْد حَق کی ہو تو اَللّٰہ مِل ہی جاتا ہے

28
عِشقِ خُدا کے وَاسطے عِشقِ نَبی دَرکار ہے
حُبِّ نَبی کے وَاسطے، مِہرِ عَلی دَرکار ہے

0
17
عِشقِ خُدا کے وَاسطے عِشقِ نَبی دَرکار ہے
عَا شق ہُوا جِس پر خُدا، وَجْہِ نَبی اَنوار ہے
عِشقِ نَبی جِس کو مِلا، قُربِ خُدا اُس کو مِلا
حُبِّ خُدا کا بَرمَلا، حُبِّ نَبی اِظہار ہے
ذکرِ خُدا کی محفِلیں خُلدِ بَرِیں کے باغ ہیں
خُلدِ بَریں تو با خُدا، تَختِ نَبی سَرکار ہے

0
40
عِشقِ خُدا کے وَاسطے عِشقِ نَبی دَرکار ہے
عِشقِ نَبی کے وَاسطے عِشقِ عَلی درکار ہے
جو ہو فَنا فِی "یَا عَلی" تُو ڈھونڈ ایسا ہی وَلی
عِشقِ عَلی کے وَاسطے عِشقِ وَلی دَرکار ہے

0
9
تو ذاکر رب دے ناواں دا
تو مالک میرے ساہواں دا
لنگھا دے پار عشق دریا
تو واقف سارے راہواں دا

16
رَہی خُود سے مُجھ کو شِکایتیں کہ خُدا سے کوئی گِلا نہیں
رَہا خُود ہی میں وُہی پُرشَِکن، کہ جو عِشق مُجھ کو مِلا نہیں
تِری آس ہے تُو ہی رَاس ہے، کوئی اور نہیں تُو ہی پاس ہے
غمِ عِشق اور مَچل ذَرا، کہ کَفَن اَبھی تو سِلا نہیں
تِری آہ میں وہ اَثر نہیں، تِرے عِشق میں وہ تَڑپ نہیں
اَبھی اور جَل، اَبھی آہ کر، اَبھی عَرش رَب کا ہِلا نہیں

22
وَارِث شَاہ نے اِیہہ سِی لِکھیا
حَسُّو پِیر اے سَارے تیلِیاں دا
دِل وچ عِشق دے ڈِیوے بالے
حَسُّو وِیر اے رَب دے بیلِیاں دا

15
"ھُو" نے "ھُو" میں "ھُو" کو پَایا
"ھُو" ہی "ھُو" میں "ھُو" کو لَایا
"ھُو" نے "ھُو" سے "ھُو" کو جَانا
"ھُو" نے "ھُو" میں "ھُو" کو مَانا

1
24
حَق نے خُود کو خُود سے دیکھا خُود میں دیکھا
حَق نے خُود کو خُود سے جانا خُود ہی جانا
حَق نے خُود کو خُود ہی پایا خُود میں پایا
حَق نے خُود کو حَق ہی دیکھا حَق ہی پایا

0
9
"ھُو" نے "ھُو" میں "ھُو" کو دیکھا
"حَق" ہی پایا "حَق" کو دیکھا
خُود نے خُود ہی خُود کو دیکھا
خُود کو پَایا خُود پے شَیدا

0
9
سَاری مَخلوق کُنبہ، وُہی ہے کَفِیل
رِزق و اَسباب کی چَل رَہی ہے سَبِیل
زَر کا لالَچ نہ کر زِندگی ہے قَلِیل
رَکھ تَوکَّل تُو رَب پے وُہی ہے وَکِیل

16
اِبتَدا ہے تِرے نَام سے کہ تُو ہے اَوَّلِیں
اِنتَہا بھی تِرے نَام پے کہ تُو ہے آخِرِیں

12
عشقِ نَبی دِل کا نُور، بُغضِ نَبی ہے ناسُور
عشقِ نَبی دِل مَہکائے، مَن میں ہو جیسے کافُور
بُغضِ نَبی رَکھتا ہے مُنافِق، بے دِین و بےنُور
حُبِّ نَبی سے دِل چَمکا لے، ہو جَا تُو نُور و نُور

0
14
تُو ہے اَوّل، وہ اَوّل، جو اَوّل سے ہے اَوّلیں
تُو ہے آخِر، وہ آخِر، جو آخِر کا ہے آخِریں
تُو ہے اَندر، تُو باہر، تُو ہی ہر جَا ہے ظَاہِریں
بَطْن ہر کا تُو ہی جَانے، تُو ہی تو ہے بَاطِنیں

17
" عین" سے عَارِف رَب کا بَن
" شین" سے شَوق لِقا کا رَکھ
" قاف" سے قُرباں کر جَوبَن
رَب سے اَیسا "عِشق" تُو رَکھ

17
صاف کُرتے کو لگا جو مَیلا دَاغ
کر گِیا پَہروں تُجھے وہ پُر مَلال
رُوح پاکِیزہ ہے تیری، سُن غُلام
دِن بَدن یہ ہووے مَیلی کر خِیال

15
جَب نہ کر پایا بَشر، اپنے عَمل کا اِحتِساب
کام کرنے کو یہی کاتِب بنے قُدسی جَناب
نام کا بس رہ گیا ہے یہ خِلافت کا مَقام
مُجھ پے قُدسی ہنس رہے ہیں دیکھ کے میری کِتاب
مُعتَرض دیکھا مُجھے تو قُدسی بولے اے بَشر
تُو نے اپنے کار کا خود ہی کیا ہے اِنتخاب

1
31
ہر طَرف ہی ضُو فِشا ہے یار کا چہرہ
ہر جَگہ ہی رُو نُما ہے یار کا چہرہ
دیکھتے ہی اُس کا جَلوہ، کھو گیا ایسے
کوئی جیسے دیکھتا ہے یار کا چہرہ
جب مِٹائی اپنی صُورت اُسکی چاہَت میں
تب مُصَوّر نے دِیا ہے یار کا چہرہ

46
اپنی اَنا کو مَات دے خَاشاک کر
یادِ خُدا میں آنکھ کو نَمناک کر
فَانی ہے تُو آخر کو مِٹ ہی جاۓ گا
خُود کو مِٹا کے رُوح بَر اَفلاک کر
حِرص و ہَوس کی سب ہَٹا کے پٹیاں
اَشکِ نَدامت سےنَظر کو پاک کر

2
40
یا خواجہ یا سچے سائیں میرے دل دی نگری سَنوار دِیو
اس دل وچ میلا لاون لئی میدان نوں کر ہَموار دِیو
جاگ عشقے دی لاون لئی مینوں معرفت دا نتار دِیو
اپنے اصیل گھوڑے وانگ میرے نفس دا گھوڑا سُدھار دِیو

1
30
شوق اور عِشق میں اِک عجیب رَبط ہے
اِنتہائے شوق ہی اِبتدا ئے عِشق ہے
شوقِ دیدِ یار کا تیرے مَن میں خَبط ہے
اے غُلام تُو بھی کِیا مُبتلائے عِشق ہے

0
21
کَرے گا کَرم یُوں خُدائے قَدیر
طُفیلِ مُحمد ﷺ رَسولِ مُنِیر
لَحد میں یُوں آئیں گے مُنکر نَکیر
بَشارت سُنانے کو بَن کے بَشیر

0
22
چھوڑی تلاشِ اسمِ اَعظم نا تَمام
مجھ کو جب مِلا میرے خواجہ کا نَام

20
جنونِ مسلسل جہاں در جہاں
لیے جا رہا ہے کہاں سے کہاں
مجھے ہے تلاشِ خدا کا جنوں
پھروں ڈھونڈتا بے نشاں کا نشاں
تجسسس میں ہوں کون مجھ میں بسا
دلِ مضطرب کس مکیں کا مکاں

2
103
چَلا کوئی جو تَلاشِ بحرِ کَرم کو وہ
مُحمد ﷺ کو پائے گا یتیموں کے درمیاں
مُحمد ﷺ کَریم ہیں خُدا بھی کَریم ہے
ہے میرا مُعاملہ کَریموں کے درمیاں

0
24
ہیں سب یہ نشانِ حُبِّ اللہ
صَبر و اِنفاق فِي سَبيلِ الله
طَاعتِ حُکمِ فَفِرُّوْۤا اِلَى اللّٰه
دَرمَعنٰی فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰه

0
19
مُنتظِر ہے تِرا، جو ہے تیرے قریب
وہ ہےمَن میں تِرے، دیکھ حَبلِ وَرِید
لَوٹ اَپنی طرف، لَوٹ اُس کی طرف
آجا رَب کی طرف، بَن کے عَبدِ مُنِیب

0
29
راضی راضی رَب ہو راضی
تُجھ سے راضی مُجھ سے راضی
اتنا کُچھ تم کر بیٹھے ہو
وقتی سَجدے کر بیٹھے ہو
پھر بھی محوِ حَیرت قاضی
کیسے ہوگا مَولا راضی

1
101
میں غافِل تو ہوں نیک اَعمال سے
ہوں واقف تِرے اِسم رَحمان سے
مِِٹا دے بَدی نَامہ اَعمال سے
میں رَاضی ِتری ذات سُبحان سے

0
21
فِراق اَچھا ہے یا وِصال اَِچھا ہے
گُماں ہے سب کو اُن کا خِیال اَچھا ہے
رکھے تجھے جس حَالت میں بھی تِرا مالِک
غُلام حَالت اَچھی وہ حَال اَچھا ہے

0
22
نام سارے پیارے ہیں بے نام کے
نام اُس کے ہیں سارے بڑے کام کے
تُو اَحد، تُو صَمد، تُو خَفی، تُو جَلی
صَدقے جاؤں میں مولا تِرے نام کے
جان اپنی پہ میں نے کیے ہیں سِتَم
کالے دفتر ہیں مُجھ سے ہی ناکام کے

0
61
مِلی روح مُجھ سے ہے مَنصور کی
وہ رازِ خَفی یہ بتا کر گئی
جہاں بھی صَدائے اَنَا الحَق کہی
صَدائے ھُوَ الحَق وہیں آ گئی

35
حِیلے نہ کر اے عاشقا، دِیوانہ بن دِیوانہ بن
اَندر دِلے آتش جَلا، پَروانہ بن پَروانہ بن
اَپنوں سے تو بیگانہ رہ، دل خَانہ کو ویرانہ کر
تُو عاشقوں کے شہر آ، ہم خَوانہ بن ہم خَوانہ بن
پہلے مِٹا لے کینہ کو، پاکیزہ کر لے سینہ کو
پھر تُو شرابِ عشق کا، پَیمانہ بن پَیمانہ بن

1
66
یا جَمِیلُ الشِّیَم یا رسولِ مُبیں
یا شَفِیعُ الْاُمَم یا رسولِ مُبیں
یا امامِ حَرم قائدِمُحتَشم
سیَّد و مُحترم یا رسولِ مُبیں
تیرے در کے گَدا، ہم تُجھی پر فِدا
دے دو خاکِ قَدم یا رسولِ مُبیں

2
64
وَجْہِ کَون و مَکَاں آپ کی ذات ہے
شَاہدِ کُن فَکَاں آپ کی ذات ہے
نُورِ اوّل تُمہی، خَلْقِ سَابِق تُمہی
آخِرِ مُرسَلاں آپ کی ذات ہے
آپ مُہرِ نَبوت، اِمامِ رُسُل
خَاتِمُ الْاَنْبِیا آپ کی ذات ہے

68
رُوح ہی عرش مُعلّٰی اے
رُوح ہی یار مُحَلَّہ اے
وِچ رہندا اِک اَکَلَّا اے
اُس اِک دا نَاں اَللہ اے

1
49
وہ دیکھو دو عالم کے سلطان آتے ہیں
کس شان سے محبوبِ رحمان آتے ہیں
کھولے ہوئے بیٹھا ہوں دروازے دل کے
کب دل میں میرے بھی وہ مہمان آتے ہیں

1
29
کاسہ لیے کھڑا ہوں کہ مانگوں میں عشق بھیک
خیرات تیرے ہاتھ کی لے کے ہی جا ؤں گا
ساقی جو چُھپ کے پیتے ہو وقتِ سحر کو مئے
سوغات تیرے در کی یہ لے کے ہی جا ؤں گا

50
لِوَائے حَمد کے حامِل کہ ہومَحمود تُمہی
شُھُودِ حَق کے شَاھِد اور ہو مَشہُود تُمہی
رَضا تِیری حَقیقت میں خُدا کی ہی رَضا ہے
محُِب تِیرا خُدا ہے اور ہو مَحبُوب تُمہی
بَجُز تِیرے شَفاعَت کا نہیں کوئی وَسِیلہ
کہ قُربِ حَق میں ہی ہَر وَقت ہو مَوجُود تُمہی

1
124
مُورا مَن ہے مَیلا، تَن بھی مَیلا، مَیلی تَن کی شَال
کاسے بَچوں گا مورے آقا، جب حَشْر تُلے اَعمَال
کرم کرو لجپالﷺ
خَتمِ رِسالت کا سِہرا تُمہی پر، اَکْمَل تیرا کَمال
تیری نہ کوئی مِثْل ہے آقا، نہ تیری کوئی مِثال
کرم کرو لجپالﷺ

57
یوں سمجھے ہم کیا ہے حرکت اور سُکُون
دھڑکن یہ دل کی ہے صدائے کُن فَیَکُوْن

40
عطا ہم یہی اے خدا چاہتے ہیں
شَہِ دوسَرا ﷺ کی دعا چاہتے ہیں
سجا کر سلاموں درودوں کی محفل
ضِیائے رخِ مصطفٰیﷺ چاہتے ہیں
عطا ہو نواسوں کا صدقہ ہمیں بھی
شفاعت یہ سارے گدا چاہتے ہیں

2
86
میں خود کو تُجھی میں فنا دیکھتا ہوں
کہ تجھ میں ہی خود کو بقا دیکھتا ہوں
تِرا عکس مجھ میں نمایاں ہے ایسے
کہ خود کو تِرا آئینہ دیکھتا ہوں
بصیرت تِری کا ہے احسان مجھ پر
کہ بندے کی صورت خدا دیکھتا ہوں

54
کوئی خشت و سنگِ حرم بن گیا ہوں
کہ میں یار کا آشْرَم بن گیا ہوں
مِٹا ہوں میں خواجہ کی اُلفت میں ایسے
کہ میں اُن کا نقشِ قدم بن گیا ہوں
کرم مجھ پہ خواجہ نے اتنے کیے ہیں
کہ زندہ مثالِ کرم بن گیا ہوں

0
47
سانگا عشق حقیقی والا دیووے قبر وچ سُکھالا ا ے
جس تے کرم عشقے دا ہووے حشر وچ نِہالا اے
جو قائم عشق نماز کرے ہوندا جگ توں نرالا اے
جے قبول عشق نماز ہووے ہوندا حق دا وِکھالا اے
سائیں مراد دا ہر عاشق پیار دا متوالا اے
اُس دے حافظ ماہی تے راضی کملی والا اے

0
20
اک روح دے جسم دو ایجاد ہو ۓ
اک حافظ تے دوجا مراد ہووے
عشق مکتب ، حقیقت نصاب اندر
حافظ طالب تے سائیں استاد ہووے
منیا امر تے مرشد نوں پوجیا انج
سائیں مراد جویں اوتاد ہووے

0
17
تجلئ حق کی جلوہ گاہی
ہستئ ماہی قبلہ گاہی
عیدِ غُرباں ہے دیدِ ماہی
کوۓ ماہی ہے عید گاہی
ماہِ تاباں ہے روۓ ماہی
حجرۂِ ماہی ہے قبلہ گاہی

0
24
ہم کو ہے سب سے پیارا
اللہ بخش, اللہ یار ہمارا
ہم دیوانے حافظ ماہی کے
فقیر سیال, ذوالفقار ہمارا
مراد علی ہمارے بابا
علی آباد, دربار ہمارا

0
29
(1)
عشق سولی جلاد تے قاضی، اوہدی بےنیازی
سر کٹوا کے پلٹے بازی، اوہدی بےنیازی
کملیاں رملیاں تے ہے راضی، اوہدی بےنیازی
مجھو ننگیاں جِت لئی بازی، اوہدی بےنیازی
(2)

0
26
(1)
اک کوجی تے درد ہزاراں
پئ کرلاواں وانگ بیماراں
روگ عشق داجے ماہی بخشے
جِند چھُٹے کُل اَزاراں
(2)

0
46
مست چشمِ فقیر ماہی
ہست روشن ضمیر ماہی
حسنِ حق کا اسیر ماہی
قربِ ربِ قدیر ماہی
راہِ عِشقاں خیر ماہی
سالکاں را نصیر ماہی

0
26
نفی انکارِ بتاں ، اثبات اقرارِ اِلٰہ
جامِ وحدت ہے نِرا ، لَا اِلٰہ اِلّا اللّٰہ
وہی تنزیہ میں نِہاں ، تشبیہ میں عَیاں
بہر سُو جلوہ نما، لَا اِلٰہ اِلّا اللّٰہ
دکھاکے کثرت و ظہور کے جلوے
کنز مخفی ہی رہا، لَا اِلٰہ اِلّا اللّٰہ

0
18
الف احدیت، لام جمالی اتے لام جلالی
"ھ" هویت ذات اشارا, اسم اللہ دا
اتنا کامل ہر ہر حرف ہے ذات تے شاہد
الف احد, لِلہ ,لَهُ تے هو استعارا, اسم اللہ دا
الاالله اصل اصول مياں, نہ اتحاد نہ حلول میاں
قاطع شرکت, دافع ظلمت, نور نظارا, اسم اللہ دا

0
17
(1)
الف احدیت، خودی یگانہ، اسم اللہ دا
لام جمالی، خوشی ترانہ ، اسم اللہ دا
لام جلالی، خوبی شہانہ، اسم اللہ دا
"ھ" هویت، خفی خزانہ، اسم اللہ دا
(2)

0
30
مُضمر ہے رازِ زندگی فِیْ کلامِ صَمَد
لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِیْ كَبَد
پرواہ نہیں گرحُزْن رہے تا بامِ لَحِد
بس ملے یَک نظر اِلٰی جمالِ اَحَد

0
34
پکار ایک خدا، لَا اِلٰہ اِلّا اللّٰہ
سدا ہے جس کو بقا، لَا اِلٰہ اِلّا اللّٰہ
مدحِ ربِّ عُلٰی، لَا اِلٰہ اِلّا اللّٰہ
ہر جا جس کی ثنا، لَا اِلٰہ اِلّا اللّٰہ
نامۂ رضا و لِقا، لَا اِلٰہ اِلّا اللّٰہ
درِ مصطفٰے ﷺسے ملا، لَا اِلٰہ اِلّا اللّٰہ

0
25
عطاۓ ربِّ سبحانی خواجہ اللہ بخش
واقفِ سرِّ یزدانی خواجہ اللہ بخش
کلمۂِ اِلَّا اللہ ہے تیرے دل پہ نقش
بحرِ علومِ قرآنی خواجہ اللہ بخش
ہے رنگِ محمدی تیری قبا کے سنگ
گداۓ شاہِ جیلانی خواجہ اللہ بخش

0
20
جوڑ کے ویکھ لے ست زمیناں تے اسمان
رلا لے بھانویں عرش، کرسی، لا مکان
سما نئیں سکدا اِنہاں وچ رب رحمان
ویکھ وسعت دل عاشق دی جتھے ہویا رب مہمان
سراغ نہ پا سکدے اُسداعقل شعور تے امکان
باجھ مرشد ملے نہ ربدی محبت ، رضا تے پہچان

0
37
دُکھاں دَرداں توں تنگ آکے
ایویں بندہ ہَتھ پیا مَلدا
گِلے شِکوے تے شِکایتاں
رب نال کرن توں نا ٹَلدا
جَدوں تائیں نا سیکا لگے
سُوجی دا نئیں حلوا بَندا

0
39
جے کر ہووے دِل وچ سَختی
سَب توں وَڈی ایہہ بَد بَختی
ہے ظُلم ہَنیرا زُبان کَرختی
سِیاہ کر دیوے عمَل دی تَختی
جِیہڑا مَحروم اے نَرمی تُوں
دُور اُس توں ہے خُوش بَختی

0
31
باغِ رسول کا ہر اک پھول مُشک بُو ہے
اہلِ اطھار کا ہر اک فرد پاک رُو ہے
پردے میں وہ ہیں ہر دم در دو جہان و محشر
اُمِّ حسین سے دو عالم کی آبرُو ہے
ہو بدر یا کہ خندق اُحد ہو یا بابِ خیبر
نرغے میں مرتضٰی کے اسلام کا عَدُو ہے

0
27
اے خدا تو میرا کفیل ہے
میرا مولا میرا وکیل ہے
تیری ذات حسنِ جمیل ہے
تیرا عشق تیغ بر قتیل ہے
تو لطیف ہے میں ثقیل ہوں
پر خطا ہوں عبدِ رذیل ہوں

0
73
گر ہو عطائے خواجہ تو پکاروں علی علی
پیرِ مغاں ہے جس کا فنا فی علی علی

0
24
میخانۂِ مراد کا ساقی ہے ذوالفقار
ساقی کی ہر ادا پہ دل و جان بھی نثار
تیری نگاہِ ناز نے کیا دل کو بے قرار
مجھ کو پلائے جا یوں کہ ساغر نہ کر شمار

0
38
عشقے والی اوہ مے پیوے جو ہووے قسمت والا
ساقی جام پلاۓ اس نوں جو ہووے نسبت والا
حسب کسب دی بات نئیں ویلا ہووےرحمت والا
غلام گل بن جاندی ہتھ ساقی ہووے برکت والا

0
24