اپنی اَنا کو مَات دے خَاشاک کر
یادِ خُدا میں آنکھ کو نَمناک کر
فَانی ہے تُو آخر کو مِٹ ہی جاۓ گا
خُود کو مِٹا کے رُوح بَر اَفلاک کر
حِرص و ہَوس کی سب ہَٹا کے پٹیاں
اَشکِ نَدامت سےنَظر کو پاک کر
سب نَذرِ آتش کر کے اپنی خواہشیں
تُو مقصدِ تخلیق کا اِدراک کر
خوفِ خُدا سے دُور کر دُنیا کا ڈر
کَمزور دِل کو اِس طَرح بےبَاک کر
اب نوچ دے تَن سے اُدھاری خِلعتیں
زِیبِ بَدن تُو صَبر کی پوشَاک کر
تُجھ کو فَریبِ نَفْس صَالِح کہہ گیا
اِس خُوشنما تصویر کو تُو چَاک کر

2
40
ماشا اللہ!

سب نَذرِ آتش کر کے اپنی خواہشیں
تُو مقصدِ تخلیق کا اِدراک کر

آپ نے نوع برزخ کو احسن انداز میں پیش کیا
جزاک اللہ