جَب نہ کر پایا بَشر، اپنے عَمل کا اِحتِساب
کام کرنے کو یہی کاتِب بنے قُدسی جَناب
نام کا بس رہ گیا ہے یہ خِلافت کا مَقام
مُجھ پے قُدسی ہنس رہے ہیں دیکھ کے میری کِتاب
مُعتَرض دیکھا مُجھے تو قُدسی بولے اے بَشر
تُو نے اپنے کار کا خود ہی کیا ہے اِنتخاب
کی عَطا مالِک نے تُجھ کو عَقل، طاقت، آگہی
نِعمتوں سے تو نے بھی کِتنا کیا ہے اِکتِساب
تھی عِبادت کے لیے، پر تُو نے کیا اِس کو خَراب
ہے امانت رُوح تیری، ہے نہیں دائم حَیات
خُود شَناسی فَرض ہے، تیرے لیے اے مُضطَرِب
خُود نِگاہی سے ہی ہوگا دُور تیرا اِضطَراب
رَب ہے مَالِک اور رَازِق، تو ہے بَندہ اے غُلام
رَاضی اپنا رَب تُو کرلے شُکر کر کے بے حِساب

1
32
ماشا اللہ بہت خوب!