عطاۓ ربِّ سبحانی خواجہ اللہ بخش
واقفِ سرِّ یزدانی خواجہ اللہ بخش
کلمۂِ اِلَّا اللہ ہے تیرے دل پہ نقش
بحرِ علومِ قرآنی خواجہ اللہ بخش
ہے رنگِ محمدی تیری قبا کے سنگ
گداۓ شاہِ جیلانی خواجہ اللہ بخش
عیاں ہےحسنِ ازل کا تیری ذات سےعکس
شوخئ رنگِ نورانی خواجہ اللہ بخش
ہر پل عشق کی مستی تجھ میں محوِ رقص
موجِ وجدِ جَولانی خواجہ اللہ بخش
تو ہے زبانِ حافظ سائیں مراد کا لفظ
رباعی تیری وجدانی خواجہ اللہ بخش
کر دےمن کو صفا دے روح کو شفا
تیرا فیضِ روحانی خواجہ اللہ بخش
ہوا جو تم میں فنا مل گیا اس کو خدا
اے جلوۂِ ربانی خواجہ اللہ بخش
تو ہےمحبوبِ خدا مظہرِعشق و وفا
خلق تیری دیوانی خواجہ اللہ بخش
اے چشمۂِ صدق وغنا ملے دل کو جِلا
یا قلندرِ سیلانی خواجہ اللہ بخش
ہو کے مکینِ فرش تیری پرواز تا عرش
تو شہبازِ لا مکانی خواجہ اللہ بخش
کر دے ایک نظر سے مجھ کو دیوانہ و مست
چشم تیری مستانی خواجہ اللہ بخش
اب ورد میرا اللہ بخش یا اللہ بخش
ذکر تیرا ذکرِ سلطانی خواجہ اللہ بخش
آپ ہو ساغرِ وحدت غلام بادہ کش
پلاؤ جامِ عرفانی خواجہ اللہ بخش

0
20