جنونِ مسلسل جہاں در جہاں |
لیے جا رہا ہے کہاں سے کہاں |
مجھے ہے تلاشِ خدا کا جنوں |
پھروں ڈھونڈتا بے نشاں کا نشاں |
تجسسس میں ہوں کون مجھ میں بسا |
دلِ مضطرب کس مکیں کا مکاں |
یہ پیرِ مغاں نے کیا ہے عیاں |
کہ رازِ خدا ہے تجھی میں نہاں |
منور کرے گا وہ جلووں سے دل |
مٹا دے تو من سے خیالِ بتاں |
یہ ارواح، دنیا، لحد اور جنت |
ٹھکانہ ہوا بس یہاں سے وہاں |
یہ آنسو خدا کی امانت غلام |
اُسی کے لیے تیری آہ و فغاں |
معلومات