حِیلے نہ کر اے عاشقا، دِیوانہ بن دِیوانہ بن
اَندر دِلے آتش جَلا، پَروانہ بن پَروانہ بن
اَپنوں سے تو بیگانہ رہ، دل خَانہ کو ویرانہ کر
تُو عاشقوں کے شہر آ، ہم خَوانہ بن ہم خَوانہ بن
پہلے مِٹا لے کینہ کو، پاکیزہ کر لے سینہ کو
پھر تُو شرابِ عشق کا، پَیمانہ بن پَیمانہ بن
گر جان و دل قُرباں کرے، تو لائقِ جاناں بنے
جَب سُوئے مَستاں چل پڑا، مَستانہ بن مَستانہ بن
وہ بالیاں جو گوش کی، مَعْ عارضِ پُرجوش کی
چَمکا دے چہرہ یار کا، دُرْدَانہ بن دُرْدَانہ بن
تم جاں کرو گے جب فِدا، شِیریں ہو گا قصّہ تِرا
تُو عِشق میں ہو کے فنا، اَفسانہ بن اَفسانہ بن
حِرص و ہَوس کے دو قُفل بھی طاقِ دل پر ہیں لگے
تُو کُنجئ دو قُفل کا، دَندانہ بن دَندانہ بن
گر یاد لَیلِ قَبر ہو، ہر رات لَیلِ قَدر ہو
تُو قَدر میں اَرواح کا، کاشانہ بن کاشانہ بن
روشن ستوں حَنَّانہ بھی ہےمصطفٰی کے نور سے
لکڑی سے تُو کم ہے کیا، حَنَّانہ بن حَنَّانہ بن
تحفوں سے کیسے ہو ادا شُکرانہ جامِ عشق کا
تُو چھوڑ زَر،خُود آگے آ،شُکرانہ بن شُکرانہ بن
پَہلے پَہل ارکان تھے پھر تم بُتِ حیوان تھے
اب تُو اگر ہے جاں بنا، جَانانہ بن جَانانہ بن

1
66
پہلے مِٹا لے کینہ کو، پاکیزہ کر لے سینہ کو
سبحان اللہ

0