مُجھ پہ اُن کا کَرم ہو رہا ہے
دل اَسیرِ صَنم ہو رہا ہے
خُود بُلا کے دِکھاتے ہیں جَلوے
یہ کَرم دَم بَدم ہو رہا ہے
یہ کرامت ہے اُن کے قَدم کی
راستے کا بَھرم ہو رہا ہے
جب سے رکھی ہے دل میں وہ مُورت
دَیر بھی اب حَرم ہو رہا ہے
اُن کے عالی تَصوّر کے صَدقے
نَفس میرا عَدم ہو رہا ہے
ذِکر سانسوں پہ جاری ہے اُن کا
نام اُن کا مَنم ہو رہا ہے
اُن کے شوقِ تَماشا کی خاطر
سَر یہ میرا قَلم ہو رہا ہے
خُوش نصیبی سے میری جَبیں پر
نام اُن کا رَقَم ہو رہا ہے
خُود کو ڈھونڈوں تو پاتا ہوں اُن کو
یُوں خُدا کی قَسم ہو رہا ہے
مِٹ کے یادِ صَنم میں یہ حادِث
رَفتہ رَفتہ قِدم ہو رہا ہے
جَلوہ پانے کو میرے صَنم کا
اِجتَماعِ اُمَم ہو رہا ہے

0
8