کاش ایسا غلام کر جائے
جان اُنؐ پر نثار کر جائے
عشقِ احمدؐ میں اَشک یوں برسیں
کوئی آنسو نہ بے ثَمر جائے
جسمِ خاکی سے جان جب نکلے
روح میری تو اُنؐ کے دَر جائے
ہے تمنا کہ حشر میں اُنؐ پر
سب سے پہلے مِری نظر جائے
کیا کروں گا میں آبِ کوثر کا
دیدِ آقاؐ سے پیاس مر جائے
اُنؐ کو دیکھا تو دیکھا وجہ اللہ
نورِ وحدت سے آنکھ بھر جائے
گر نہ آئیں بشر کی صورت میں
دیدِ حق کو کہاں بشر جائے

0
9