تجلئ حق کی جلوہ گاہی
ہستئ ماہی قبلہ گاہی
عیدِ غُرباں ہے دیدِ ماہی
کوۓ ماہی ہے عید گاہی
ماہِ تاباں ہے روۓ ماہی
حجرۂِ ماہی ہے قبلہ گاہی
ذاتِ ماہی ہے سِرِّ الٰہی
از اشعار ماہی حق آگاہی
اعلٰی و نادر کلامِ ماہی
"شکر گزاری" ہے درس گاہی
مراد وحافظ ظلِّ الٰہی
نقشِ پا جن کے سجدہ گاہی
ہو دو زانو دربارِ ماہی
گر تو خواہی کرم نگاہی
ہے نظرِ ماہی بَر غلامِ ماہی
در چشمِ ماہی جادو نگاہی
الٰہی بصدقۂ عشق و سوزِ ماہی
ہوعطا غلام کو آہِ سحر گاہی

0
18