مِرے دل میں آئے بہارِ مدینہ |
بنے دَشت بھی آبشارِ مدینہ |
مِلے رُوح کو قُربِ شاہِ مدینہ |
رَہے آنکھ میں اِنتظارِ مدینہ |
رَہیں گے ہمیشہ وہؐ قَلب و نَظر میں |
مِلیں گر مُجھے تاجدارِ مدینہ |
نہیں اور کوئی بھی اِنسان کامل |
زُبانِ خُدا نامدارِ مدینہ |
علؑی مِثلِ ہارونؑ نائب بنے ہیں |
علؑی وارثِ ذُوالفِقارِ مدینہ |
مُرادِ علیؒ نے جو لقمے چکھے ہیں |
وہ نوری غذا ہے یہ پیارِ مدینہ |
میں نازاں ترے وقتِ آخر پہ حافظؒ |
ملا ہے تمہیں تو قرارِ مدینہ |
ملا جامِ عشقِ محمدؐ ہے جن سے |
وہ خواجہ مِرے خاکسارِ مدینہ |
یہی ہے حقیقت، یہی دین و ایماں |
کہ جنت نِشاں ہے نِگارِ مدینہ |
پَھل و پُھول طیبہ کے چنتے سبھی ہیں |
سَجاؤں گا میں ریگزَارِ مدینہ |
غُلامی میں مُجھ کو یہ رُتبہ عطا ہو |
بَنوں خاک پہنچوں دَیارِ مدینہ |
معلومات