دینِ خدا کی روح و روانی حسین ہیں
حق کے امام و شاہِ زمانی حسین ہیں
غالب رہا ہے صبر ہمیشہ سے جبر پر
صبر و رضا کا تاجِ شہانی حسین ہیں
سر چشمۂ وِلا ہے وہ مولا علی کا گھر
علمِ لَدُن کی فیض رسانی حسین ہیں
روحِ حسین عمر بھر پاکیزہ تر رہی
معصومیت کی اعلیٰ نشانی حسین ہیں
دوشِ نبی پہ دیکھ کے ہم کو ہے یوں لگا
اوّل اِمام نانا ہیں ثانی حسین ہیں
فرمانِ حُسَيْنٌ مِنِّي سے عقدہ یہ کھلا
قولِ مَن رَآنِی کے معانی حسین ہیں
سجدے میں سر کٹا کے وہ پیشِ خُدا ہوئے
جنت نہ دیکھ، عرش مکانی حسین ہیں

0
11