یا نَبی اَب کَرم ہو خُدارا
دَر پے اپنے بُلا لو خُدارا
ہے مُداوا نہ میرے دُکھوں کا
بیکَسی میں ہے تُجھ کو پُکارا
ہو لَحد ، حَشر یا وَقتِ آخِر
تیری رَحمت کا مُجھ کو سَہارا
بحرِ عِصیاں میں ڈُوبا ہُوا تھا
نام تیرے نے مُجھ کو اُبھارا
میرے قاصِد یہ عَرضی سُنانا
دِید بَخشو ہَمی کو ہَزارا
عِشق مجُھ کو عطا کردو آقا
ہو نگاہِ کرم بَر گَدارا
میں تَرستا ہوں یہ ہی سُنَن کو
کاش کہہ دیں کہ تُو ہے ہَمارا

1
50
ماشا اللہ مضمون اچھا ہے