يُوصِيكُمُ اللّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ ۚ
بیٹی کا بھی حق ہے ماں باپ کی وراثت میں
حکم ہے یہ رب کا سورہ نساء کی آیت میں
بیٹے کے ہیں دو حصے گر ہے ایک بیٹی کا
بیٹا بیٹی سب حصہ دار ہیں شراکت میں
حصے ہیں مقرر سب وارثوں کے قرآں میں
بیٹوں کو ہی سب کچھ دیتے نہیں وصیت میں
رب نے دی ہے عزت وارث بنا کے بیٹی کو
بیٹی بوجھ لگتی تھی باپ کو جہالت میں
صرف بیٹوں کو ہی مائیں جنم نہیں دیتیں
رحمتوں کی بارش بھی ہوتی ہے ولادت میں
قبض کرتے ہیں جو بھائی فریب سے ترکہ
کرتے ہیں خیانت وہ بہنوں کی امانت میں
جان بوجھ کر قبضہ کرکے سارے ترکہ پر
خاندانی بندھن کو بدلو مت عداوت میں
ترکہ چور بھائی سے کہتی ہے یہ ہمشیرہ
میرا حصہ کھا کر کیوں پڑتے ہو ہلاکت میں
میری خامشی کو میری رضا سمجھنا مت
عدل کی صدائے حق آئے گی قیامت میں
صرف شادی سے ہی ورثہ ادا نہیں ہوتا
بیٹی پھر بھی وارث ہے گو نہ ہو کفالت میں
بیٹوں کے ہیں مرلے بیٹی کا حصہ مسجد ہے
کیا رکھا ہے بندے کی ظاہری سخاوت میں
ذہن صاف ہو جس کا قلب پاک ہو جس کا
سرخرو وہی ہے اللہ کی عدالت میں

28