ہاتھ میں دیکھ ہمارے کیا ہے
زندگی درد کے دھارے کیا ہے
ٹوٹ جاتا ہے تو کنکر بن کے
بس میں تیرے بھی ستارے کیا ہے
چاند ہے ان کی وجہ سے روشن
ورنہ قسمت میں تمہارے کیا ہے
جگ میں ہیں لوگ سکندر لیکن
بے بسی قبر کنارے کیا ہے
جھیل سی آنکھوں سے گرتا آنسو
عشق کے گھر میں بے چارے کیا ہے
ہنس کے جلتا ہے پتنگا شب بھر
اس محبت میں پیارے کیا ہے
جنس گھاٹے کی ہے الفت شاہد
فائدہ اس میں خسارے کیا ہے

1
82
بہت خوب

0