چلو محبتوں کا گھونسلا بناتے ہیں
سجانے کو سبھی سپنے جگہ بناتے ہیں
ملا کے پیار سے رکھتے ہیں تنکے اکٹھے پھر
چہکتی چڑیوں کا گھر ہم نیا بناتے ہیں
بدن کے درد سے کرتے ہیں ہر جدا دکھ کو
جلا کے من کا دیا غم عصا بناتے ہیں
شفق ، ستارے ، دھنک ، کہکشاں بچھا کے سب
نگہ ء یار کو ہم رہنما بناتے ہیں
بناتے ہیں کوئی تصویر پھر سے کاغذ پر
وفا کے شہر کا پھر اک پتہ بناتے ہیں
بھلا کے تلخیاں ساری زمانے کی شاہد
دلوں کو الفتوں کا ہم نوا بناتے ہیں

0
59