| چلو محبتوں کا گھونسلا بناتے ہیں |
| سجانے کو سبھی سپنے جگہ بناتے ہیں |
| ملا کے پیار سے رکھتے ہیں تنکے اکٹھے پھر |
| چہکتی چڑیوں کا گھر ہم نیا بناتے ہیں |
| بدن کے درد سے کرتے ہیں ہر جدا دکھ کو |
| جلا کے من کا دیا غم عصا بناتے ہیں |
| شفق ، ستارے ، دھنک ، کہکشاں بچھا کے سب |
| نگہ ء یار کو ہم رہنما بناتے ہیں |
| بناتے ہیں کوئی تصویر پھر سے کاغذ پر |
| وفا کے شہر کا پھر اک پتہ بناتے ہیں |
| بھلا کے تلخیاں ساری زمانے کی شاہد |
| دلوں کو الفتوں کا ہم نوا بناتے ہیں |
معلومات