| ہم کہاں کے جگ کو سزا دیتے ہیں |
| چوٹ کھا کے بھی دعا دیتے ہیں |
| ہم تڑپتے ہیں چراغوں کے لئے |
| غم جنہیں روز بجھا دیتے ہیں |
| شام ہوتے ہی چلے آتے ہیں |
| جل کے راتوں کو ضیا دیتے ہیں |
| رکھ کے مینا و سبو محفل میں |
| جام ہاتھوں سے پلا دیتے ہیں |
| ہم بھرم رکھتے ہیں ساقی کا بھی |
| نیند پلکوں سے اڑا دیتے ہیں |
| ہم نہیں تھکتے کبھی راہوں میں |
| پھول صحرا میں کھلا دیتے ہیں |
| لوگ کہتے ہیں محبت جس کو |
| عشق وہ سب کو سکھا دیتے ہیں |
| ہم ہیں بکھری ہوئی زلفوں والے |
| موت شاہد کو بھلا دیتے ہیں |
معلومات