| چاک دامن گو اک غریب کا ہے |
| اس سے رشتہ مگر قریب کا ہے |
| منتظر آج بھی ہے جس کا شجر |
| گل اثاثہ وہ عندلیب کا ہے |
| آشنا سر ہے جس کا برسوں سے |
| سامنے در اسی رقیب کا ہے |
| دل میں بیتے دنوں کی یادیں ہیں |
| سفر کیسا مرے نصیب کا ہے |
| میری آنکھوں میں میرے سپنے ہیں |
| خواب دیکھا کسی صلیب کا ہے |
| اس جہاں سے گزر چکا ہوں میں |
| قصہ لکھا یہی ادیب کا ہے |
| روز دروازے کھٹکھٹاتی ہے |
| دکھ ہوا میں گئے حبیب کا ہے |
| حکمتوں کی پھٹی کتابوں میں |
| ذکر شاہد یہ اک طبیب کا ہے |
معلومات