| جانے کیا مجھ سے خطا ہو گئی ہے |
| زندگی ، دیکھ خفا ہو گئی ہے |
| ایک دن تو اسے ہونا تھا جدا |
| پھر یہ کیوں آج جدا ہو گئی ہے |
| ٹوٹی کشتی سی بنا بیٹھا ہوں میں |
| تیز دریا کی ہوا ہو گئی ہے |
| کھل نہ پائے کہیں پھر ایک کلی |
| شوخ یوں باد صبا ہو گئی ہے |
| جس کی خاطر میں جلاتا تھا دیا |
| میری دشمن وہ وفا ہو گئی ہے |
| قسمتوں کا لکھا ہے گر تو ، سنو |
| کیوں یہ رسوائی سزا ہو گئی ہے |
| دل سے اٹھتی ہے یہ شاہد کے صدا |
| دنیا کیوں ساری خدا ہو گئی ہے |
معلومات