ہم بھی خوشبو کا سفر دیکھیں گے
پیار میں کر کے سحر دیکھیں گے
جن سے روشن ہو گلی ، کوچے ، در
چاندنی شب ، وہ قمر دیکھیں گے
گیت گاتی ہو جہاں پر بلبل
گلستاں گل وہ شجر دیکھیں گے
جھیل سی گہری ، گلابی آنکھیں
ان میں ہم اپنا جگر دیکھیں گے
کیسے ہر حال میں خوش ہے یہ دل
چارہ گر ، اس کا ہنر دیکھیں گے
راستے بھول گئے ہیں جن کو
الفتوں کے وہ نگر دیکھیں گے
رکھ کے آنسو کو ہتھیلی پر ہم
اس سمندر میں بھنور دیکھیں گے
دل کو اب اپنے جلا کے شاہد
شوخ سا چہرہ ، نظر دیکھیں گے

0
18