مجھ پہ الفت کی نظر تو کر دے |
رات میں میری سحر تو کر دے |
گل کھلا پھر سے کوئی سر مژگاں |
چشم مے گوں کو ادھر تو کر دے |
ہو میسر ہمیں جس کی خوشبو |
کرم اتنا زمیں پر تو کر دے |
سوچ لیں بیٹھ کے جی بھر کے تجھ کو |
ساتھ سائے کو شجر تو کر دے |
اک بسا دے کہیں بستی دل کی |
دیکھے سپنوں کو امر تو کر دے |
جس میں بس تیری وفا ہو شاہد |
وہ مقدر میں سفر تو کر دے |
معلومات