| بات کو تول مجھے کہتا ہے |
| سوچ کے بول مجھے کہتا ہے |
| تیری اوقات ہے فاقہ مستی |
| ہاتھ کشکول مجھے کہتا ہے |
| ہر طرف راکھ بچھی ہے تیرے |
| آنکھ کو کھول مجھے کہتا ہے |
| راہ تکتے ہیں شکاری تیرا |
| تو ہے بے مول مجھے کہتا ہے |
| راج ہے جگ میں کسی ظالم کا |
| ساتھ ہیں غول مجھے کہتا ہے |
| بھینچ لے ہونٹ تو بن جا پتھر |
| تکڑی مت تول مجھے کہتا ہے |
| خود فریبی کو بنا لے عادت |
| باندھ لے ڈھول مجھے کہتا ہے |
| شہر میں بیچ نہ سچ کو شاہد |
| اوڑھ لے خول مجھے کہتا ہے |
معلومات