| آخری ہچکی میرا لے گا دل |
| غم کہاں تیرا اب سہے گا دل |
| سوچتا ہوں کبھی میں تنہا سا |
| کب تلک کرچیاں گنے گا دل |
| چپ رہوں گا مگر حقیقت میں |
| میرا افسانہ سب کہے گا دل |
| یاد اس کو ستائے گی جب بھی |
| زخم گہرے لگے سیے گا دل |
| مانگے گا وہ جواب الفت کا |
| نفرتوں کا حساب لے گا دل |
| کھو گیا جو تری محبت میں |
| وہ نہ دوبارہ پھر ملے گا دل |
| گر خوشی میں یہ مسکرائے گا |
| بیٹھ کے رویا بھی کرے گا دل |
| زندگی رائیگاں نہیں شاہد |
| تیری بھی تو کبھی سنے گا دل |
معلومات