| جھمکا کانوں کا ترے جیسے ہلا کرتا ہے |
| شب کا سناٹا مجھے ایسے ملا کرتا ہے |
| کیف و بارش کا سماں جس کو کہا کرتے ہیں |
| رنگ موسم کا بھی ہر اس میں ڈھلا کرتا ہے |
| ختم ہو جاتی ہے خوابوں کی جہاں پر سرحد |
| ان اندھیروں میں دیا من کا جلا کرتا ہے |
| دور صحرا میں بلاتی ہے مجھے باد نسیم |
| جگ جہاں عشق کا چپ چاپ سجا کرتا ہے |
| چن کے لاتی ہے وفا یاد کے تنکے سارے |
| چپکے ، چپکے کوئی گھر جن سے بنا کرتا ہے |
| کرتے ہیں آبلہ پا میری اگر دل شکنی |
| حوصلہ در کسی امید کا وا کرتا ہے |
| تیر اک تیز ترازو ہو کے دل میں شاہد |
| نام زخموں پہ ترا پھر سے لکھا کرتا ہے |
معلومات