| چاہے طوفاں کوئی اٹھا لینا |
| آنکھ سے آنکھ بس ملا لینا |
| آرزو دل کی اک ہے ننھی سی |
| دو قدم آگے بھی بڑھا لینا |
| آج دے کے ہمیں سکوں کے پل |
| پھر کبھی صبر آزما لینا |
| الفتیں اشک بار ہیں اپنی |
| تم دیا شام کا بجھا لینا |
| ہم بھی جی بھر کے تم کو دیکھیں گے |
| بیچ کا پردہ ہر گرا لینا |
| سرد پڑ جائے شب نہ آخر میں |
| رات کی دھوپ کچھ بچا لینا |
| رکھ بھرم لینا یوں ہمارا بھی |
| گلے چپ چاپ سے لگا لینا |
| عشق جو اب کرو نیا شاہد |
| یار کو کعبہ اک بنا لینا |
معلومات