| خوشبو تیری نہیں پہچان سے جانے والی |
| یاد دل سے نہیں جی جان سے جانے والی |
| ہم کو آتی ہے یہ آواز مسلسل من سے |
| غم کی راحت نہیں نادان سے جانے والی |
| دکھ ہے قاتل کو ہمارے بھی بہت سا لیکن |
| سانس بخشی نہیں احسان سے جانے والی |
| دشت ہے ہجر کا آباد جو اپنے دم سے |
| شرط یہ بھی نہیں پیمان سے جانے والی |
| دوستو کچھ تو کرو میرے لئے اب تم بھی |
| دھوپ شب کی نہیں دالان سے جانے والی |
| جینا ہے ہم کو ہمیشہ سے سفر میں یونہی |
| یہ سزا اک نہیں تاوان سے جانے والی |
| کہہ دیا چپکے سے شاہد نے زمانے سے بھی |
| خوش گمانی نہیں نقصان سے جانے والی |
معلومات