اک حقیقت نہیں تھی خواب تھے کچھ
وہ محبت نہیں سراب تھے کچھ
چوٹ جن سے لگی تھی ہم کو وہ
تیکھے کانٹے نہیں گلاب تھے کچھ
عشق جس کے لئے چڑھے سولی
درد دل کا تھا ، احتساب تھے کچھ
اٹھ گئے اعتبار خود سے بھی
تلخیاں ایسی انتخاب تھے کچھ
تھے ہوا کی طرح مسافر ہم
تھا جنوں وہ کوئی ، عذاب تھے کچھ
جستجو میں رہے سدا جس کی
بے یقینی تھی ، اضطراب تھے کچھ
آنکھ دلبر کی تھی بڑی کافر
حال شاہد کے بھی خراب تھے کچھ

0
20