| نین رہ جن کی تکتے ہار گئے |
| یار کس دیس وہ سدھار گئے |
| بھر کے نینوں میں بحروں کا پانی |
| ہم کو ساحل پہ ہی اتار گئے |
| پر ہیں انکے لہو میں ڈوبے سب |
| ڈھونڈنے پنچھی پھر جو پار گئے |
| آس میں ٹوٹی من کی سانسیں بھی |
| اشک برسے سبھی بے کار گئے |
| درد سہہ لیتی پلکیں کانٹوں کا |
| پھول گلشن کے ہنستے مار گئے |
| ایسا لگتا ہے دل کو شاہد اب |
| عمر لمحوں میں ہم گزار گئے |
معلومات