| روشن فلک کا چاند ، ستارا نہیں ہوا |
| اے دل تجھے جو عشق دوبارہ نہیں ہوا |
| سچ ہے عذاب تھی یہ بنا تیرے زندگی |
| سچ ہے ترے بغیر گزارا نہیں ہوا |
| تنہائی سے ہی دوستی اپنی رہی سدا |
| دل کو بھی ساتھ جگ کا گوارا نہیں ہوا |
| دولت رہی ہماری گو کچھ خواب آپ کے |
| پورا مگر کبھی بھی خسارا نہیں ہوا |
| رشتہ رہا ہے درد کا دل سے جڑا ہوا |
| یہ سوچ کے بھی تجھ سے کنارا نہیں ہوا |
| بدلی نگاہ یار نے اپنی جو پھر کوئی |
| شاہد بھرے جہاں میں ہمارا نہیں ہوا |
معلومات